کینبرا: (ویب ڈیسک) خاتون کو ہوٹل میں اپنا ہیئر ڈرائر کا استعمال 1400 آسٹریلوی ڈالرز (پاکستانی ڈھائی لاکھ سے زائد) کا پڑ گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق آسٹریلوی خاتون نووٹیل پرتھ لینگلے کے ایک ہوٹل میں منسٹری آف ساؤنڈ کا کنسرٹ دیکھنے کیلئے ٹھہری ہوئی تھی، نہانے کے بعد خاتون نے بال خشک کرنے کیلئے ہیر ڈرائر استعمال کیا، خاتون نے جونہی ہیر ڈرائر استعمال کیا تو ہوٹل کے فائر الارم بج گیا۔
الارم بجنے کے بعد فائر فائٹر نے دروازے پر دستک دے کر خاتون کو خطرے سے خبردار کیا اور کمرے سے فوراً باہر نکلنے کی ہدایت کی، فائر فائٹر خاتون کے باہر آنے کے بعد کمرے میں داخل ہوا تو وہاں کچھ بھی نہیں تھا اور سب نارمل تھا۔
فائر فائٹر نے خاتون سے معلومات لیں تو پتہ چلا کے وہ ہیئر ڈرائر استعمال کر رہی تھیں، جس کی وجہ سے فائر الارم بج اٹھا۔
خاتون نے جب ہوٹل کا کمرہ چھوڑا اور بل وصول کیا تو معلوم ہوا کہ بل میں ایک ہزار 400 ڈالرز (پاکستانی ڈھائی لاکھ روپے سے زائد) کا جرمانہ بھی موجود ہے اور ہوٹل انتظامیہ نے دریافت کرنے پر بتایا کہ یہ فائر ڈیپارٹمنٹ کیلئے کال آؤٹ فیس تھی۔
خاتون نے ہوٹل انتظامیہ کو بتایا کہ یہ تو آسٹریلیا کے محکمہ فائر بریگیڈ کے چارجز سے کہیں زیادہ ہے اور اسے کم کیا جائے تو ہوٹل انتظامیہ نے جرمانہ کم کرنے سے انکار کر دیا۔
خاتون کی جانب سے اس مسئلے کو سوشل میڈیا پر لایا گیا تو ہوٹل منیجر نے خاتون کو اضافی رقم واپس کر دی۔