استبول :(ویب ڈیسک) زلزلہ کچھ لوگوں کے لیے جذباتی طور پر اتنا خوفناک ہو سکتا ہے کہ انہیں شہروں یا عام گھروں میں رہنا ترک کرنے پر مجبور کر سکتا ہے۔
ترکیہ کے ایک شخص نے علی بوزوغلان نے 2023 میں ایک زلزلے میں اپنا گھرکھو دیا تھا، دوسال تک چھوٹے سے غار میں تنہا رہ رہا ہے۔
علی بوزو غلان یقین رکھتے ہیں کہ غاریں انسانی ساختہ عمارتوں کی نسبت زیادہ محفوظ ہیں، شہر کے قریب ایک کنٹینر گھر پیش کرنے کی پیشکش کے باوجود علی نے غار کی سکونت اور تنہائی کو ترجیح دی، حالانکہ انہیں اس میں سانپوں اور چوہوں کا سامنا بھی ہوتا ہے، ان کی کہانی سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہورہی ہے۔
اگرچہ خوش قسمتی سے اس کے پورے خاندان بچ گیا، لیکن اس قدرتی آفت نے اس پر گہرا اثر چھوڑا، جس کی وجہ سے وہ مستقبل کے زلزلوں سے خوفزدہ ہو گیا۔
علی نے فیصلہ کیا کہ وہ کبھی بھی کسی اس عمارت میں نہیں رہے گا، اس نے اپنے شہر کے نواحی علاقے میں ایک چھوٹا اور پُرامن غار تلاش کیا اور اسے ایک آرام دہ گھر میں تبدیل کر لیا۔
تاہم وہ اپنے خاندان کو اپنے ساتھ غار میں رہنے کے لیے قائل نہیں کرسکا، اس لیے وہ اکیلا رہتا ہے، اس کے باوجود، علی کا دعویٰ ہے کہ وہ خوش اور سکون میں ہے۔