بنکاک: (ویب ڈیسک) تھائی لینڈ کے ایک دور افتادہ علاقے میں ایک آٹھ سالہ بچہ بازیاب ہوا ہے جو کتوں کے ساتھ رہ رہا تھا اور ان کی زبان سمجھتا بھی ہے۔
برطانوی اخبار ڈیلی میل کے مطابق شہر کے حکام کا کہنا ہے کہ لیپ لائے کے علاقے میں کچھ لوگوں نے بچے کو کتوں کے ساتھ رہتے ہوئے دیکھ کر ایک مقامی این جی او کی اہلکار کو مطلع کیا تھا۔
رپورٹ میں بچے کا نام ظاہر نہیں کیا گیا ہے تاہم بتایا گیا ہے کہ اس کی ماں نشے کی عادی تھی اور اس نے بچے کی کبھی دیکھ بھال نہیں کی، سکول بھی داخل نہیں کروایا۔
پولیس کے مطابق ایک مقامی این جی او سے وابستہ خاتون پوینا ہونگساکول کی کوششوں سے بچے کی بازیابی ممکن ہوئی ہے، بچے کو اس کی والدہ نے مفت پڑھائی کی سہولت ملنے کے باوجود سکول نہیں بھجوایا اور وہ خود بھیک مانگ کر گزارا کرتی تھی۔
پڑوسیوں کا کہنا ہے کہ بچے کو سوائے کتوں کے کچھ دستیاب نہیں تھا۔
پوینا ہونگساکول کی مسلسل کوشش سے معاملہ حکام تک پہنچا اور پھر پولیس نے لکڑی سے بنے ایک گھر کے پچھلے حصے پر چھاپہ مارا، جہاں کتوں کے درمیان بیٹھے لڑکے کو بازیاب کیا گیا اور متاثرہ بچے کو چلڈرن ہوم منتقل کر دیا گیا ہے۔
پوینا ہونگساکول کا کہنا ہے کہ ان کا ادارہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے حکام کے ساتھ رابطے میں رہے گا کہ بچے کا خیال رکھا جائے اور تعلیم دلوائی جائے۔
انہوں نے کہا کہ بچے کو اچھی زندگی گزارنے کا موقع دیا جائے گا اور تمام ضرورتوں کا خیال رکھا جائے گا۔
ایسا ہی ایک کیس اوکسانا مالایا نامی ایک لڑکی کی شکل میں 1991 میں بھی سامنے آیا تھا جس کو اس کے نشئی والدین نے چھوڑ دیا تھا اور لڑکی نے کئی سال کتوں کے ساتھ رہتے ہوئے گزارے تھے، وہ دونوں ہاتھوں اور پیروں کو استعمال کرتے ہوئے چلتی تھی اور بات کا جواب کتوں کی طرح بھونک کر دیتی تھی۔