نئی دہلی: (ویب ڈیسک) دنیا کی ترقی کے ساتھ ٹرانسپورٹ ذرائع بھی ترقی کرتے جا رہے ہیں اور پہیے کی ایجاد سے شروع ہونے والا سفر اب ڈرائیور لیس، ہوا میں اڑنے والی گاڑیوں تک جا پہنچا ہے۔
کئی ممالک میں ڈرائیور لیس کاریں اور ایشین ممالک میں الیکٹرک کاریں اور موٹر سائیکلیں منظر عام پر آ چکی ہیں، پاکستان میں بھی تیزی سے الیکٹرک کاریں موٹر سائیکلیں سڑکوں پر دوڑتی نظر آ رہی ہیں۔
ہمارے خطے میں ایک مقبول سواری رکشہ بھی ہے، جو کئی دہائیوں سے ذاتی گاڑیوں سے محروم افراد کو ٹرانسپورٹ کی سہولت فراہم کر رہا ہے،رکشہ بھی اب عوام کو جدید صورت میں نظر آئے گا اور بھارت کے شہری اس کو ڈرائیور کے بغیر سڑکوں پر دوڑتا دیکھیں گے۔
اس رکشے کو الیکٹرک پلیٹ فارم اور اے آئی پر مبنی خودمختاری کے نظام پر بنایا گیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ہندوستانی آٹو مارکیٹ میں حال ہی میں دنیا کا پہلا خودمختار الیکٹرک تھری وہیلر (رکشا) متعارف کرایا گیا ہے، یہ خودمختار رکشہ ایک بار بیٹری چارج کرنے پر 120 کلومیٹر تک ڈرائیور رینج فراہم کرے گا۔
اس کے ساتھ ہی یہ آٹو رکشہ مختصر فاصلے کی نقل و حمل کیلئے ڈرائیور کے بغیر آسانی سے چلایا جا سکتا ہے، یہ خاص طور پر ہوائی اڈوں، سمارٹ کیمپسز، صنعتی پارکوں اور پرہجوم علاقوں میں بہترین آپشن ہے۔
اس رکشے کی تعارفی قیمت 4 لاکھ روپے (پاکستانی 12 لاکھ روپے سے زائد) ہے، جبکہ کارگو ویرینٹ کی قیمت 4.15 لاکھ (تقریباً 13 لاکھ روپے پاکستانی) ہے، تاہم کارگو رکشہ ابھی متعارف نہیں کرایا گیا ہے۔