ایجنٹ کو زہر دینے کا الزام، برطانیہ کا روسی سفارتکاروں کو نکالنے کا فیصلہ

Last Updated On 14 March,2018 11:32 pm

روسی سفارتکاروں کو ملک چھوڑنے کے لیے ایک ہفتہ دیا گیا ہے اور یہ سفارتکار وہ انٹیلی جنس افسر ہیں جن کی شناخت مخفی رکھی گئی۔ تاہم دوسری جانب روس نے سابق انٹیلی جنس افسر 66 سالہ سرگئی اور ان کی 33 سالہ بیٹی یولیا کو زہر دینے میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔

یاد رہے کہ روس کو برطانیہ کی جانب سے ایک سابق ڈبل ایجنٹ پر مبینہ طور پر قاتلانہ حملے کی وضاحت کے لیے منگل تک کا وقت دیا تھا۔ وزیرِ اعظم ٹریزا مے نے پارلیمان کو بتایا تھا کہ عین ممکن ہے کہ برطانیہ میں سابق روسی ایجنٹ اور ان کی بیٹی کو روس میں تیار کردہ اعصاب کو متاثر کرنے والی کیمیائی مواد دیا گیا ہو۔

ٹریزا مے نے روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروو کو برطانیہ کا دورہ کرنے کی دعوت بھی منسوخ کر دی ہے۔ اس کے علاوہ اعلان کیا گیا ہے کہ برطانوی شاہی خاندان روس میں ہونے والے فیفا ورلڈ کپ کی تقریب میں شرکت نہیں کرے گا۔ دوسری جانب روس نے برطانوی اقدام کی مذمت قرار دیتے ہوئے اسے بلا جواز قرار دیا ہے۔ خیال رہے کہ برطانیہ کے شہر سیلسبری کے سٹی سینٹر میں روس کے سابق خفیہ ایجنٹ سرگئی اور ان کی بیٹی کو نڈھال حالت میں پایا گیا تھا، دونوں کی حالت نازک ہے جبکہ ان دونوں کی دیکھ بھال کرنے والے سارجنٹ نک بیلی بھی بیمار ہو گئے ہیں۔
 

Advertisement