ماسکو اور لندن میں ان دنوں سرد جنگ عروج پر ہے۔ لندن میں روسی ڈبل ایجنٹ اور اس کی بیٹی پر قاتلانہ حملے کے بعد دو عالمی طاقتوں میں ٹھن گئی ہے۔ برطانوی وزیرِ خارجہ بورس جانسن کا کہنا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ روسی ایجنٹ پر حملہ پیوٹن کے کہنے پر کیا گیا ہو۔
روسی وزیرِ خارجہ نے برطانوی ہم منصب کے بیان کو سفارتی اخلاقیات کے منافی قرار دیتے ہوئے برطانوی سفارتکاروں کی ملک بدری کی دھمکی دے دی ہے۔
اس سے پہلے برطانوی وزیرِ اعظم ٹریزا مےنے 23 روسی سفارتکاروں کو ایک ہفتے کے اندر برطانیہ چھوڑنے کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ برطانوی کابینہ اور شاہی خاندان کا کوئی رکن روس میں شیڈول فیفا ورلڈ کپ کی تقریب میں شرکت نہیں کرے گا۔