امریکا نےایرانی کمپنی دی مبنا انسٹی ٹیوٹ پر 31 ٹیرا بائیٹس اہم انٹلیکچوئل پراپرٹی اور ڈیٹا چرانے کا الزام عائد کیا ہے۔ امریکی محکمہ انصاف کے مطابق اس کمپنی نےبرطانیہ، جرمنی، کینیڈا، اسرائیل اور جاپان سمیت دنیا بھر میں 320 یونیورسٹیوں، درجنوں کمپنیوں اور امریکی حکومت کے کچھ حصوں کی معلومات چرائیں۔ پابندی لگنے والے افراد میں مبنا انسٹی ٹیوٹ کے دو بانی شامل ہیں۔ ان کے امریکا میں اثاثے بھی منجمد کر دیے گئے ہیں۔
حکام کے مطابق ہیکرز نےایک لاکھ پروفیسروں کی ای میلز کو نشانہ بناتے ہوئے ان میں سے آٹھ ہزار تک رسائی حاصل کی تھی، امریکی ڈپٹی اٹارنی جنرل روڈ روزنسٹین نے نیوز کانفرنس میں بتایا کہ ملزمان اب مفرور ہیں۔ مبنا انسٹی ٹیوٹ کا قیام 2013 میں عمل میں لایا گیا تھا اور امریکہ استغاثہ کا ماننا ہے کہ یہ ایرانی تحقیقی اداروں کے لیے معلومات چرانے میں مدد کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا۔