سرینگر: (دنیا نیوز) بھارتی فوج کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں اسرائیل سے درآمد کیمیائی ہتھیار استعمال کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے، بھارتی فوج کے ہاتھوں 20 افراد کی شہادت پر مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال ہے، متعدد حریت رہنماؤں کو گرفتار کر کے نظر بند کر دیا گیا۔
بھارت نے جنت نظیر وادی کشمیر کو جہنم بنا دیا۔ شوپیاں میں بھارتی فوج نے سرچ آپریشن کے بہانے گھروں میں گھس کر 20 کشمیریوں کو شہید کر دیا، سلسلہ یہاں تک نہیں رکا بلکہ شہادتوں کے بعد کشمیری احتجاج کرنے نکلے تو ان پر اندھا دھند گولیاں برسا دیں۔ بھارتی فوج کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں اسرائیل سے درآمد کیمیائی ہتھیار استعمال کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ جدید اسلحہ کے مقابلے میں کشمیریوں کی پتھروں سے مزاحمت کے دوران تین بھارتی فوجی ہلاک ہو گئے۔ پاکستانی پرچم میں لپٹے شہدا کی نمازہ جنازہ میں آزادی کے نعرے گونجتے رہے۔
حریت رہنما یاسین ملک نے شہدا کے جنازے میں شرکت کی۔ آسیہ اندارابی نے اپنے پیغام میں پاکستانی بھائیوں سے آواز اٹھانے کی اپیل کی ہے۔ ریاستی جرائم پر پردہ ڈالنے کے لیے وادی بھر میں موبائل اور انٹرنیٹ کو معطل کر دیا گیا ہے۔
دوسری جانب قابض بھارتی فوج کے نہتے کشمیریوں پر مظالم اور 17 نوجوانون کی شہادت کے خلاف آج مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال ہے۔ دو روزہ ہڑتال کی کال جوائنٹ ریسسٹینس لیڈرشپ نے کل دی تھی۔ کال پر عمل کرتے ہوئے وادی بھر میں تمام کاروباری مراکز بند ہیں جبکہ بھارتی حکومت کے حکم پر تعلیمی ادارے پہلے ہی بند ہیں۔
آج ہونے والے احتجاجی مظاہروں میں شرکت سے روکنے کے لئے بھارتی پولیس نے سید علی گیلانی،یاسین ملک اور اشرف صحرائی کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ میر واعظ عمر فاروق کو سری نگر کے علاقے نگین میں ان کے گھر میں نظر بند کر دیا گیا ہے۔