علی گڑھ یونیورسٹی کی مسلم شناخت کو خطرہ

Last Updated On 23 August,2018 07:08 pm

نئی دہلی: (دنیا نیوز) بھارت میں مسلمانوں کی قدیم درسگاہ"علی گڑھ یونیورسٹی" کی شناخت خطر ے میں پڑ گئی، سرکاری قومی کمیشن نے دلت اور قبائلی ہندو طلبہ کو بھی داخلہ دینے کی ڈیمانڈ کر دی، عمل نہ کرنے پر فنڈنگ روکنے کی دھمکی بھی دے ڈالی۔

بھارت مسلم ثقافت مٹانے کے در پے ہے۔ ایک صدی سے زائدمسلمانوں کی تہذیب و ثقافت کی علم بردار علی گڑھ یونیورسٹی کی مسلم شناخت پر خطرے کی تلوار لٹکنے لگی، دلتوں کے سرکاری قومی کمیشن نے یونیورسٹی سے نئی ڈیمانڈ کی ہے جس کے مطابق دلت اور قبائلی ہندو طلبہ کو یونیورسٹی میں داخلے دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے اور ایسا نہ کرنے کی صورت میں یونیورسٹی کی فنڈنگ بند کرنیکی کی دھمکی لگائی ہے۔

واضح رہے کہ سابق بھارتی وزیر اعظم منموہن سنگھ نے اپنے دورحکومت میں کہا تھا کہ بھارتی اثاثوں پر پہلا حق مسلمانوں کا ہونا چاہیے، 2004 میں ان کی حکومت میں علی گڑھ یونیورسٹی کی اقلیتی حیثیت کو تسلیم بھی کیا گیا مگر حکومت کے اس فیصلے کو عدالت نے غیر آئینی قرار دے ڈالا،اب یہ معاملہ سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے۔