نیویارک(نیٹ نیوز ) شام کے حوالے سے گروپ سات کے ممالک (جرمنی، سعودی عرب، مصر، امریکا، فرانس، اردن اور برطانیہ) نے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی اسٹیفن ڈی میستورا پر زور دیا ہے کہ شام کی آئین ساز کمیٹی کا اجلاس جلد از جلد منعقد کیا جائے تا کہ ملک میں آزادانہ اور شفّاف انتخابات کرائے جا سکیں۔
نیویارک میں جمعرات کے روز گروپ کے ممالک کے وزراء خارجہ کا ایک اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس کے بعد وزراء نے کہا کہ ڈی میستورا کی جانب سے 31 اکتوبر تک ایک رپورٹ پیش کی جانی چاہیے جس میں وہ اپنی پیش رفت کو بیان کریں۔ وزراء کے مطابق ان انتخابات میں تمام شامیوں کو اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کا موقع ملنا چاہیے۔ ان میں وہ لاکھوں پناہ گزین بھی شامل ہیں جو 2011ء میں خانہ جنگی شروع ہونے کے بعد سے ملک سے فرار ہو گئے۔
گروپ سات کے وزراء خارجہ نے اپنے مشترکہ بیان میں زور دے کر کہا کہ "اس جنگ کا کوئی فوجی حل نہیں ہے ،،، لہذا صرف سیاسی حل کا راستہ باقی رہ جاتا ہے"۔ انہوں نے خبردار کیا کہ جو لوگ فوجی حل کے لیے کوشاں ہیں وہ صرف خطرناک جارحیت میں اضافے کے سوا کسی چیز میں کامیاب نہیں ہوں گے اور یہ آگ پورے خطّے اور اس کے بیرون کو بھڑکا دے گی۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کمشنر میشیل بیشلے نے ایک بیان میں مطالبہ کیا ہے کہ شام میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے مرتکب افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے۔