اسرائیل کی اپیل مسترد: فلسطینی قصبے کی مسماری جنگی جرم تصور ہو گی،عالمی عدالت

Last Updated On 19 October,2018 09:31 pm

غزہ: (روزنامہ دنیا) عالمی عدالت نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ وہ مشرقی بیت المقدس کے نواحی قصبے خان الاحمر کو مسمار کرنے اور وہاں بسنے والے فلسطینیوں کو جبری ہجرت پر مجبور کرنے سے باز رہے ۔

عالمی عدالت کی پراسیکیوٹر جنرل فاٹو بنسوڈا نے کہااگر تل ابیب نے انتباہ کے باوجود فلسطینی قصبہ مسمار کیا تو اسے جنگی جرم تصور کیا جائے گا۔عالمی عدالت انصاف نے خان الاحمر کی مسماری کیخلاف جاری کردہ فیصلے کے جواب میں اسرائیل کی اپیل مسترد کردی اور کہا کہ اسرائیل کے پاس اس قصبے کو مسمار کرنے اور وہاں پر بسنے والے فلسطینیوں کو بے دخل کرنے کا کوئی جواز نہیں۔

ادھر قابض اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے کے مختلف شہروں میں جمعرات کے روز گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں میں 10فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا۔اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیاہے کہ غرب اردن سے حراست میں لیے گئے بعض فلسطینی سکیورٹی اداروں کو مزاحمتی کارروائیوں میں پہلے ہی مطلوب تھ ۔ صیہونی فورسز نے مقبوضہ بیت المقدس میں جبل المکبر کے مقام پر ایک مکان مسمار کردیا ۔

مقامی شہریوں نے بتایا کہ صہیونی فوج اور پولیس نے گھر میں موجود تمام افراد کو باہر نکالا اور اس کے بعد سامان نکالنے کی اجازت دئیے بغیر مکان بلڈوزروں کی مدد سے مسمار کر دیا،مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں بھی اسرائیلی فوج نے خربہ المیہ کے مقام پر ایک مکان مسمار کردیا۔صہیونی فورسز کی کارروائی کے بعددرجنوں افراد کھلے آسمان تلے رہنے پر مجبور ہو گئے ۔دوسری طرف مصر نے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کی بمباری اور فلسطینیوں کی طرف سے اسرائیلی تنصیبات پر راکٹ حملوں کے بعد کشیدگی کم کرانے کیلئے سفارتی محاذ پر کوششیں تیز کر دیں۔

مقامی میڈیا کے مطابق مصری حکام نے غزہ میں فلسطینی مزاحمتی قوتوں پر زور دیا کہ وہ راکٹ حملوں سے گریز کریں ، صہیونی حکام پر بھی زور دیا گیا کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں اور غزہ کی پٹی میں جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کریں ۔