واشنگٹن: (دنیا نیوز) امریکہ میں مڈ ٹرم الیکشن کے موقع پر امریکی عوام نے ٹرمپ کی پالیسیوں پر عدم اعتماد کا اظہار کر دیا. ایوان نمائندگان میں ڈیموکریٹس 209 نشستوں کے ساتھ آگے ہیں، ریپبلکنز 194 سکور کے ساتھ پیچھے رہ گئے. 100 رکنی سینیٹ میں ری پبلکنز کو 51 سیٹوں پر برتری اور ڈیموکریٹس43 نشستوں کے ساتھ پیچھے ہیں۔ 25 ریاستوں میں ری پبلکنز اور20 میں ڈیموکریٹس گورنرز فاتح رہے.
امریکہ میں مڈٹرم الیکشن کے تاحال دستیاب نتائج کے مطابق امریکی عوام نے ٹرمپ پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے، کانگریس کے ایوان زیریں یعنی ایوان نمائندگان میں ریپبلکن پارٹی 194 جبکہ ڈیموکریٹس نے 209 نشستیں حاصل کر لی ہیں۔ اس طرح اب تک کے نتائج کے مطابق ڈیموکریٹس کو ایوان نمائندگان میں برتری حاصل ہو گئی ہے۔
سینیٹ میں ری پبلکنز کو برتری حاصل ہے، 100 رکنی سینیٹ میں ری پبلکنز 8 نشستوں سے آگے ہیں، ڈیموکریٹس نے 43 نشستیں حاصل کی ہیں۔ 25 ریاستوں میں ری پبلکنز اور20 میں ڈیموکریٹس گورنرز فاتح رہے۔.
موجودہ انتخابات امریکی صدر ٹرمپ کی پالیسیوں پر عوامی ریفرنڈم کی حیثیت رکھتے ہیں، اب تک کے دستیاب نتائج کے مطابق امریکی عوام نے ٹرمپ کی پالیسیوں پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ مختلف ریاستوں میں ٹرمپ کے حامی بڑے برج الٹ گئے، ورجینیا سے ڈیموکریٹ امیدوار "جینیفر ویکسٹن" اور اوہائیو سے "شیرڈ براؤن سینیٹ کی نشتوں پر کامیاب ہو گئے ہیں۔
ایوانِ نمائندگان میں شکست کے بعد صدر ٹرمپ کو تین قسم کی مشکلات کا سامنا کر نا پڑ سکتا ہے، اب صدر ٹرمپ کے خلاف الزامات کی تحقیقات بھی ہو سکیں گی۔
صدر ٹرمپ کو مواخذے کا سامنا ہو سکتا ہے، لیکن ڈیموکریٹک رہنما نینسی پیلوسی کہتی ہیں یہ ان کی ترجیح نہیں ہے۔ اسکے باوجود اب ٹرمپ کے خلاف مختلف الزامات کی تحقیقات ہو سکیں گی، جس میں سرِفہرست امریکی صدراتی انتخاب میں روسی مداخلت کا معاملہ ہے جبکہ ٹرمپ پر لگنے والے جنسی ہراسگی کے الزامات کی بھی کھوج لگائی جا سکتی ہے۔
پالیسی معاملات پر بھی اب ٹرمپ اکیلے فیصلہ نہیں کر سکیں گے۔ انہیں انفراسٹرکچر، ڈرگ کی قیمتوں اور ووٹنگ ریفارمز پر مذاکرات کی پالیسی اپنانا ہوگی تاہم کسی بھی بل کو منظور کرنے کے اختیارات صدر ٹرمپ کے پاس ہی رہیں گے۔