کابل: (ویب ڈیسک) افغانستان کے دارالحکومت کابل میں مذہبی اجتماع میں خودکش دھماکے کے نتیجے میں 50 افراد جاں بحق اور 100 زخمی ہوگئے۔
ترجمان افغان وزارت داخلہ کے مطابق دھماکے میں علماء کونسل کے اجلاس کو نشانہ بنایا گیا، خودکش بمبار نے علماء کانفرنس کے دوران خودکش دھماکا کیا۔عینی شاہدین کے مطابق تقریب میں ایک ہزار افراد موجود تھے۔ اسے حالیہ مہینوں میں کابل میں ہونے والا بدترین حملہ قرار دیا جارہا ہے اور تاحال کسی گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
کابل پولیس کے ترجمان باسر مجاہد نے بتایا کہ 12 ربیع الاول کی مناسبت سے ایئرپورٹ روڈ پر واقع مقامی شادی ہال میں منعقدہ محفل میں سیکڑوں علماء اور ان کے رفقاء موجود تھے۔ ہال کے منیجر کا کہنا ہے کہ خودکش بمبار نے اجتماع کے بیچوں بیچ خود کو دھماکے سے اڑایا۔ کابل خودکش دھماکے میں درجنوں اموات پر افغانستان میں یوم سوگ کا اعلان کیا گیا ہے، افغان صدر اشرف غنی نے کل ملک بھر میں یوم سوگ کا اعلان کیا ہے۔ ترجمان اشرف غنی کے مطابق یوم سوگ پر افغانستان میں قومی پرچم سرنگوں رہے گا۔
وزیراعظم پاکستان عمران خان کا اظہار افسوس
وزیراعظم عمران خان نے کابل میں مذہبی تقریب میں خود کش دھماکے میں انسانی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کیا ہے۔ اپنے بیان میں عمران خان نے کہا کہ پاکستان دہشتگردی کا سب سے بڑا متاثر ہونے کے ناطے افغان بھائیوں کے دکھ کو محسوس کرسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغان بھائی خطے میں لائی گئی جنگ کی قیمت ابھی تک چکا رہے ہیں، ہمارے عوام اور دونوں ممالک نے جانی و مالی دونوں صورتوں میں بھاری ترین قیمت چکائی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ ہم دہشتگردی کے خلاف مضبوط اور غیر متزلزل کھڑے ہیں، دکھ کی اس گھڑی میں افغان بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔