بیجنگ: (دنیا نیوز) چین نے امریکا کو تنبیہ کی ہے کہ وہ اشتعال انگیزی سے باز رہے، چین اپنے دفاع اور خودمختاری کے لیے تمام اقدامات اٹھائے گا۔
چین کے وزارت خارجہ کے ترجمان لو کینگ نے کہا ہے کہ آج امریکی جنگی بحری جہاز یو ایس ایس کیمپ بیل، چینی جزیرے ژیشا کی بحری حدود میں بغیر اجازت داخل ہوا تھا، جس کو وارننگ دینے کے لیے چین نے جنگی طیارہ اور جنگی جہاز بھیجا، انہوں نے مزید بتایا کہ امریکی نیوی کی اس حرکت پر چین نے امریکا سے احتجاج بھی کیا ہے۔
یاد رہے کہ کچھ روز قبل چینی صدر شی جن پنگ نے اپنے بیان میں چینی فوج کو کسی بھی ہنگامی صورتحال میں جنگ کے لیے تیار رہنے کی ہدایت جاری کی تھی۔
یہ بھی واضح رہے کہ جنوبی چینی سمندر اور تائیوان کے ساتھ جاری سرحدی تناؤ اور امریکا کی جانب سے ایشیا ری ایشورنس ایکٹ کے اعلان کے بعد صورتحال مزید خراب ہو چکی ہے۔ تائیوان اور چین کے مابین سرحدی تنازعہ جو کہ ایک لمبے عرصے تک جاری رہا ہے۔ چین تائیوان کو اپنا حصہ مانتا ہے اور اسی تناظر میں چینی صدر کی جانب سے تائیوان میں طاقت کے استعمال سے متعلق بھی بیان جاری کیا جاچکا ہے۔
امریکا کی جانب سے ایشیا میں چین کے بڑھتے ہوئے اور امریکا کے کم ہوتے ہوئے اثرورسوخ کے جواب میں سے ایشیا ری ایشورنس ایکٹ پاس کیا گیا ہے جس کے مطابق امریکا تائیوان اور انڈیا سمیت کئی ممالک سے دفاعی، معاشی تعاون بڑھانے کی کوشش کررہا ہے۔ جس سے امریکا، چین کے تعلقات جو کہ پہلے ہی معاشی تناؤ کی وجہ سے خرابی کا شکار ہوچکے ہیں ان تعلقات میں مزید تناؤ پیدا ہوچکا ہے۔ واضح رہے کہ گذشتہ روز ہی چین کی جانب امریکا کے تمام بموں کی ماں کے جواب میں بم کا تجربہ بھی کیا گیا ہے۔
دوسری جانب تائیوان کی صدر تسائی اینگ وینگ نے بھی عالمی برادری سے تائیوان میں جمہوریت کا دفاع کی اپیل کردی ہے۔