ویلنگٹن: (ویب ڈیسک) جمعے کے روز کرائسٹ چرچ کی دو مساجد میں دہشت گرد حملے میں 50 افراد کی شہادت کے بعد خاتون وزیراعظم جاسنڈا آرڈرن کی جانب سے ہمدردی کے جذبات نے بطور نوجوان رہ نما اور شہریوں کے "قریب" وزیراعظم ... ان کے مقام کو مزید بلند کر دیا ہے۔
ٹویٹر پر کئی صارفین نے جاسنڈا کی گزشتہ برس کی ایک یادگار تصویر کو دوبارہ پوسٹ کیا ہے جس میں وہ ستمبر 2018 میں "نیلسن منڈیلا امن کانفرنس" کے دوران اقوام متحدہ کے اندر اپنی تین ماہ کی شیر خوار بچی کے ساتھ نظر آ رہی ہیں۔
نوجوان خاتون رہ نما کی اس تصویر نے اُس وقت بہت سے کیوی شہریوں اور دنیا بھر میں سیاسی شخصیات کی توجہ حاصل کر لی تھی۔
نیوزی لینڈ کی وزیراعظم پاکستان کی سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو کے بعد دنیا کی دوسری وزیراعظم ہیں جنہوں نے اپنی وزارت عظمیٰ کے دوران بچے کو جنم دیا۔
یاد رہے کہ 38 سالہ جاسنڈرا آرڈرن نے نے جمعے کے روز ہونے والے حملے کو دہشت گردی قرار دیتے ہوئے باور کرایا کہ مسلمان شہریوں کو پورا حق حاصل ہے کہ وہ ملک میں اپنی عبادات اور مذہبی رسومات کو مکمل امن و امان کے ساتھ انجام دیں۔ وزیراعظم نے ملک کی تمام مساجد کے لیے سیکورٹی فراہم کرنے کے احکامات بھی جاری کیے۔
جاسنڈا نے ہفتے کے روز مختلف سیاسی جماعتوں کی شخصیات کو لے کر واقعے کا شکار ہونے والوں کے اہل خانہ اور مسلم کمیونٹی کے افراد سے ملاقات کی۔ اس موقع پر انہوں نے اپنے سر کو کالے کپڑے سے ڈھانپا ہوا تھا۔ وہ متاثرہ افراد کے لواحقین سے گلے ملیں اور مستقبل کے لائحہ عمل کے حوالے سے آراء بھی لیں۔
حالیہ دہشت گرد حملے کے حوالے سے جاسنڈا کے موقف نے ظاہر کر دیا ہے کہ وہ معاشرے میں "رواداری، اخوت اور اختلاف کے احترام کی اقدار" کی حفاظت کے لیے کتنی زیادہ پُر عزم ہیں۔