سری نگر: (دنیا نیوز) جنت نظیر وادی میں بھارتی مظالم پر مبنی فرانسیسی صحافی پال کومیٹی کی دستاویزی فلم "کشمیر دی وار آن دی روف آف دی ورلڈ" ریلیز کردی گئی۔ کشمیر میں فلم کی شوٹنگ کے دوران بھارت نے فرانسیسی صحافی کو ٹیم سمیت تین ہفتے تک زیر حراست رکھا، عالمی دباؤ پر مودی حکومت کو چھوڑنا پڑا تھا۔
مقبوضہ وادی میں بھارتی بربریت پر غیرملکی صحافی بھی چلا اٹھے۔ فرانسیسی صحافی پال کومیٹی کی ڈاکیومینٹری"KASHMIR : THE WAR ON THE ROOF OF THE WORLD "ریلیز کر دی گئی۔ دستاویزی فلم نے بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں کشمیریوں کی نسل کشی کا پردہ چاک کر دیا۔
آزادی جیسا بنیادی حق مانگنے والے نہتے افراد پر فائرنگ معمول بن گئی، دستاویزی فلم میں پیلٹ گن کے شکار نوجوان اور بچوں کے مسائل بھی دکھائے گئے۔ معذور بچوں کی دیکھ بھال کرتے بوڑھے ماں باپ اور بینائی سے محروم بچیوں نے بھارتی فوج کی انسان دشمنی کا پول کھول دیا۔
ایک گھنٹے اٹھارہ منٹ کی اس دستاویزی فلم میں جنت نظیر وادی کو بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں لہو لہو ہوتے دکھایا گیا ہے۔ ڈاکیومینٹری بنانے میں اٹھارہ ماہ کا وقت لگا۔ اس دوران فرانسیسی صحافی نے حریت رہنماؤں سے بھی ملاقات کی۔
بھارتی مظالم دنیا کو دکھانے کےلیے فرانسیسی صحافی اور ان کی ٹیم کو خود بھی بھارتی مظالم سہنا پڑے۔ دسمبر 2017 میں پال کومیٹی کو ان کی ٹیم کے آٹھ ارکان سمیت تین ہفتے کے لیے بھارتی فوج نے اپنی حراست میں رکھا تاہم عالمی دباؤ پرانہیں بھارت سے نکال کر بلیک لسٹ تو کر دیا گیا لیکن بھارت کشمیریوں پر انسانیت سوز مظالم ڈھانے کی حقیقت دنیا سے نہ چھپا سکا۔