ٹریپولی: (دنیا نیوز) لیبیا ایک بار پھر خانہ جنگی کے دہانے پر پہنچ گیا، باغی جنرل خلیفہ ہفتار کی نام نہاد ملیشیا لیبین نیشنل آرمی نے اقتدار حاصل کرنے کے لیے دارالحکومت ٹریپولی پر حملہ کر دیا۔ دارالحکومت کے مضافات میں گھمسان کی جنگ جاری ہے تاہم عالی برادری کی کشیدگی ختم کروانے کی کوششیں ناکام ہو گئیں۔
لیبیا میں اقوام متحدہ کی پشت پناہ حکومت اور باغی جنرل خلیفہ ہفتار کی فوج کے درمیان شدید جھڑپیں شروع ہو گئیں، باغی جنرل ہفتار نے اپنی فوج کے ہمراہ دارالحکومت پر قبضہ حاصل کرنے کے لیے چڑھائی کر دی اور شدید گولہ باری کی دوسری جانب حکومتی فورسز نے لیبین نیشنل آرمی کے ٹھکانوں پر فضائی حملے کئے۔
لیبیا سے جاری کردہ بیان میں جنرل ہفتار کا کہنا تھا کہ انکا مقصد لیبیا کے بین الاقوامی ایئر پورٹ تک رسائی حاصل کرنا ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے لیبین نیشنل آرمی سے پیش قدمی روکنے کا مطالبہ کیا ہے، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گویٹرس نے صورتحال کو قابو میں کرنے کے لیے لیبیا کا دورہ کیا تاہم سیکرٹری جنرل کی باغی جنرل ہفتار سے ملاقات بے نتیجہ ثابت ہوئی۔