واشنگٹن: (دنیا نیوز) امریکا نے ایرانی پاسدران انقلاب کو دہشت گرد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام اس کی مشرق وسطیٰ میں سرگرمیوں کو محدود کرنے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق امریکا نے ایرانی افواج کے اہم حصے پاسدران انقلاب کو دہشتگرد قرار دیتے ہوئے اس پر پابندی عائد کر دی ہے۔ امریکی حکام کا موقف ہے کہ یہ اقدام اس کی مشرق وسطیٰ میں سرگرمیوں کو محدود کرنے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔ پاسدران انقلاب ایرانی فوج کا حصہ اور سپریم لیڈر کو براہ راست جوابدہ ہے۔ امریکا کے اس اقدام کو بہت غیر معمولی قرار دیا جا رہا ہے۔
خیال رہے کہ ایران میں پاسداران انقلاب کو ملک کی کلیدی اور جدید فورس سمجھا جاتا ہے جس کے کئی ذیلی عسکری بازو بھی ہیں۔ اس کے علاوہ ان دستوں کو ناصرف ملکی معیشت کے ایک حصے پر کنٹرول حاصل ہے بلکہ وہ ایرانی معیشت کے کئی دیگر حصوں پر گہرے اثر و رسوخ کی حامل بھی ہے۔ اس سے قبل امریکا نے پاسداران انقلاب کے چند ذیلی اداروں کو پر پابندیاں عائد کر دی تھیں۔
ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے گزشتہ روز امریکا کے اس ممکنہ اقدام پر بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اس سے زیادہ اور بہتر معلومات ہونا چاہیں، بجائے اس کے کہ وہ اپنے ملک کو ایک اور تباہی کی طرف لے جائیں۔ یہ بیان انہوں نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر دیا تھا۔
امریکا کی جانب سے ایرانی فوج کو دہشتگرد تنظیم قرار دینے پر ردعمل دیتے ہوئے صدر روحانی کی سربراہی میں ایران سپریم سیکیورٹی کونسل نے امریکا کو دہشتگرد حکومت قرار دے دیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایران نے سرکاری طور پر امریکی فوج کو دہشتگرد تنظیم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مغربی ایشیا کے لیے امریکی پالیسیوں نے ایرانی عوام کی زندگی برباد کی۔ امریکا اور اس کے اتحادی مغربی ایشیا میں دہشتگردوں اور ان کی تنظیموں کا دفاع کرتے ہیں