دوشنبے: (ویب ڈیسک) ترک صدر طیب اردوان کا دوشنبے میں عالمی سیکیورٹی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا ہے کہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قرار دادوں اور کشمیریوں کی خواہش کے مطابق حل ہونا چاہیے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان دیرینہ تنازع ہے، یہ دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کے بعد ہی حل ہو سکتا ہے۔
امریکہ کے القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے فیصلے پر ردِ عمل دیتے ہوئے دو ٹوک الفاظ میں ان کا کہنا تھا کہ ہم ہٹ دھرمیوں پر مبنی پالیسیوں کو مسترد کرتے ہیں ہم اس تنازع پر اپنے مسلم ملک فلسطین کے ساتھ ہیں۔ مقبوضہ بیت المقدس فلسطین کا دل ہے،
ان کاکہنا تھاکہ ہمسایہ ملک شام میں جنگ کے خاتمے اوریہاں پر استحکام کے قیام کی بھرپور کوششیں کر رہے ہیں، شام کے مستقبل کو خطرے میں ڈالنے والی داعش، وائے پی جی، پی کے کے سمیت دیگر تنظیموں کو بھاری نقصان پہنچایا ہے۔
شنگھائی کانفرنس کے دوران رجب طیب اردوان نے روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن سے مختصراً بات چیت کی جبکہ ایران کے صدر حسن روحانی سے بھی مذاکرات کیے۔