میکسیکو سٹی: (ویب ڈیسک) وسطی امریکہ کے ملک ایل سلواڈور کے 25 سالہ والد اپنی 2 سالہ بچی کے ساتھ اپنی زندگی محفوظ بنانے کے لیے میکسیکو کے راستے امریکہ میں داخل ہونے کی کوشش کے دوران سرحد پر پانی کی لہروں میں چل بسا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایل سلواڈور کے حکام نے تصدیق کی ہے کہ امریکہ میں داخل ہونے کی کوشش کے دوران ریاست ٹیکساس میں پانی کی لہروں میں بہہ گیا اور اپنی بیٹی کے ساتھ زندگی کی بازی ہار گیا۔
دنیا کو جھنجوڑ دینے والا یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب ایل سلواڈور کے 25 سالہ آسکر البرٹو میکسیکو سے ہوتے ہوئے امریکی سرحد کے قریب دریا کنارے پہنچے اور بچی کو وہاں کھڑا کر کے اپنی اہلیہ کو لے جانے کے لیے واپس جانے لگے تو بچی نے دریا میں چھلانگ لگا لی۔ بچی کی جانب سے چھلانگ لگائے جانے کے بعد اہلیہ کو لے جانے والے آ البرٹو واپس لوٹے اور بچی کو بچانے کے لیے دریا میں چھلانگ لگا دی جہاں پانی کی لہروں نے دونوں کو زندگی سے آزاد کردیا۔
پانی کی تیز لہریں باپ اور بیٹی کو ساحل پر لے آئیں، جہاں میکسیکو کی خاتون فوٹوگرافرجولیا لی ڈوس نے ان کی دردناک تصویر کیمرے میں قید کرلی۔ رپورٹ کے مطابق امریکہ میکسیکو سرحد پر پانی کی لہروں میں امریکی ریاست ٹیکساس میں داخل ہونے والے دریاء میں ڈوب کر جاں بحق ہوئے۔
دنیا کے ضمیر کو جھنجوڑ والی تصویر میں بیٹی کے چہرے اور سر کو والد کی ٹی شرٹ کے اندر دیکھا جا سکتا ہے جبکہ بچی کے ایک ہاتھ کو والد کی گردن میں دیکھا جا سکتا ہے۔ مرنے کے بعد بھی والد اور بیٹی کے اس قدر پیار کی درد ناک تصویر نے جہاں دنیا کے ضمیر کو جھنجوڑا ہے وہیں لوگ مہاجرین کے محفوظ مستقبل کی باتیں کرنے لگے ہیں۔ ساتھ ہی لوگوں نے امریکامیکسیکو سرحد پر پھنسے ہوئے مہاجرین کو محفوظ راستہ دیئے جانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ چار سال قبل ستمبر 2015 میں ترکی کے ساحل سمندر پر شامی معصوم بچے ایلان کردی کی لاش کی تصویر نے دنیا کے ضمیر کو جھنجوڑ تھا اور بڑے پیمانے پر شامی مہاجرین کی باتیں ہونے لگی تھیں۔