کابل: (ویب ڈیسک) افغانستان کے دارالحکومت میں دہشتگردوں کے مختلف حملوں میں 8 سرکاری ملازمین سمیت 15 افراد زندگی سے دھو بیٹھے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کے کابل میں دہشتگردوں کے تین حملوں کے دوران 15 افراد ہلاک ہو گئے۔ سرکاری ملازمین کو لے جانے والی بس کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
کابل میں صحت عامہ کی وزارت کے ترجمان وحیداللہ کا کہنا تھا کہ تینوں دھماکے شہر کے مشرقی حصے میں ہوئے جن میں سے ایک خود کش حملہ تھا۔ حملہ آور نے وزارت معدنیات کے اہلکاروں کی بس کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے 8 سرکاری ملازمین مارے گئے ہیں جبکہ 27 کے قریب افراد شدید زخمی ہیں جنہیں طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
دیگر حملوں کے دوران خواتین اور بچے بھی چل بسے، دھماکے کے بعد خود کش حملہ آور نے قریبی عمارت میں خود کو اُڑا لیا جس سے مزید 7 افراد زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق طالبان نے صرف کار بم دھماکے کی ذمہ داری قبول کی ہے تاہم طالبان کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ہم نے صرف کار بم حملہ کیا دیگر حملوں کا ہمارے ساتھ تعلق نہیں۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے دیگر حملوں میں داعش شامل ہو سکتی ہے جو افغانستان میں اپنے پنجے گاڑھنے میں مصروف ہے۔
طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے دعویٰ کیا کہ ہمارے ان حملوں کے دوران 9 غیر ملکی اہلکار ہلاک ہوئے ہیں تاہم سرکاری حکام کی طرف سے اس واقعہ کی ابھی تک تصدیق نہیں کی گئی۔
یاد رہے کہ افغانستان کے تین صوبوں میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 56 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ خونریز حملوں کے بعد سب کی نظریں افغان طالبان اور امریکا کے درمیان مذاکرات پر لگی ہوئی ہیں۔