ٹیکساس: (روزنامہ دنیا) مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر امریکی عدالت نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور دیگر افراد کے سمن جاری کر دیئے۔
کشمیریوں پر مظالم ڈھانے پر نریندر مودی کو امریکی ریاست ٹیکساس کی ایک ڈسٹرکٹ کورٹ نے طلب کیا ہے۔ مودی کے علاوہ بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل کنول جیت کو بھی امریکی عدالت کی جانب سے سمن جاری کیے گئے ہیں۔
نیویارک سے دنیا نیوز کے بیورو چیف معوذ صدیقی نے بتایا کہ یہ مقدمہ امریکہ میں ایک قانون کے تحت درج کیا گیا ہے جس کے مطابق دنیا میں امریکی شہری کے کسی رشتہ دار پر کہیں بھی تشدد کیا جائے تو امریکی شہری اس قانون کے تحت کارروائی کرسکتا ہے۔ یہ مقدمہ ایک کشمیری مرد اور خاتون کی طرف سے کیا گیا ہے، جن کے نام خفیہ رکھے گئے ہیں۔
انہوں نے موقف اختیار کیا کہ ہمارے اہلخانہ کو مقبوضہ کشمیر میں ٹارچر کیا گیا ہے، والد کو اغوا کیا گیا اور وہ کرفیو کے نافذ ہونے کے دن سے غائب ہیں، جبکہ دوسری درخواست میں کہا گیا کہ دوا نہ ملنے کے باعث رشتہ دار کا انتقال ہو گیا۔ بتایا گیا ہے کہ اس سمن پر کوئی گرفتاری نہیں ہوسکتی تا ہم مقدمہ چل سکتا ہے۔ مدعیوں نے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے بارے میں عدالت کو تفصیل سے آگاہ کیا۔