لندن: (دنیا نیوز) انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے مقبوضہ وادی کی صورتحال پر ایک مرتبہ پھر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل نے مقبوضہ وادی میں 6 ہفتوں تک عوام کے انٹرویو کیے، عالمی ادارے نے حکومت سے فوری طورپر کرفیواٹھانے اور حراست میں لیے افراد کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: ایمنسٹی انٹرنیشنل کی مقبوضہ کشمیر میں مظالم کی مذمت، کرفیو ہٹانے کا مطالبہ
کے ایم ایس کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بتایا کہ حراست میں لیے گئے تقریباً ہر شخص نے بتایا کہ انہیں بدترین تشدد کا نشانہ بنا کر دھمکایا گیا ہے، لوگوں نے بتایا کہ انکے گھرمیں زبردستی گھسا جاتا ہے، املاک کو نقصان پہنچانے کے ساتھ گھروالوں کو دھمکیاں دی جاتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایمنسٹی انٹرنیشنل کا مقبوضہ کشمیر میں بھارتی کارروائیوں پر اظہار تشویش
مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کے بارے میں عالمی ادارے کا کہنا تھا کہ بہت سے کیسز میں گھر والوں اور وکلاء کو حراست میں لیے گئے افراد کی گرفتاری کی وجہ نہیں بتائی گئی، حراست میں لیے گئے افراد سے متعلق وکلاء اور خاندان والوں کا نہ بتانا ان کے حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کشمیر میں مظالم: ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھارت کا مکروہ چہرہ بے نقاب کر دیا
ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا تھا کہ معلومات کی عدم فراہمی کی وجہ سے انصاف کی راہ میں رکاوٹ حائل ہوتی ہے۔
صدر ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ ہمارے ادارے کی جانب سے مرتب کردہ تمام معلومات کو دستاویز کی شکل دی گئی ہے، ان دستاویزات سے یہ بات صاف ہوجاتی ہے کہ حکام نے کشمیریوں کی آواز کو دبا رکھا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وادی میں کرفیو برقرار، ’کشمیر کو بولنے دو‘ کے نام سے مہم شروع
یاد رہے کہ اس سے قبل بھی ایمنسٹی انٹرنیشنل کی طرف سے متعدد بار مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کو اٹھایا جا چکا ہے، اس دوران ادارے کے سربراہ کو بھارت میں دھمکیوں سمیت مشکلات کا سامنا بھی کرنا پڑا اور ادارے کے خلاف تحقیقات بھی شروع کی گئی تھیں۔
We ask - Why are the people of Jammu & Kashmir deprived of their right to liberty and security and freedom from arbitrary arrest and detention - a right enjoyed by all citizens of India?”https://t.co/9akg9r3BSl
— Amnesty India (@AIIndia) October 18, 2019