نیو یارک: (دنیا نیوز) امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے صحافیوں کی ڈونلڈ ٹرمپ سے متعلق نئی کتاب میں دلچسپ انکشافات سامنے آئے ہیں، صحافیوں کے مطابق ٹرمپ کو معلوم نہیں تھا کہ بھارت اور چین ہمسایہ ممالک ہیں۔ ولادیمیر پوٹن سے ملنے کے بعد خود کو روسی امور کا ماہر سمجھنے لگے۔
امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے صحافیوں فلپ ریوکر اور کارل لیوننگ اپنی کتاب "آویری اسٹیبل جینئس" میں ڈونلڈ ٹرمپ کے رویہ سے متعلق معلومات منظر عام پر لے آئے۔
صحافیوں نے انکشاف کیا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو یہ نہیں معلوم تھا کہ بھارت اور چین ہمسایہ ممالک ہیں، ٹرمپ نے بھارتی وزیر اعظم کو کہا کہ ایسا بھی نہیں ہے کہ چین بالکل آپ کی سرحد پر ہے۔
کتاب میں مزید انکشاف کیا کہ ٹرمپ کے بھارتی وزیراعظم کو چین کی سرحد سے متعلق بیان کو وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن نے کور کیا۔ بھارتی رہنماؤں کا اندازہ ہو گیا کہ یہ سنجیدہ آدمی نہیں ہے۔
صحافیوں نے مزید انکشاف کیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ تاریخ سے نابلد ہیں اور ہوم لینڈ سیکورٹی کی خاتون سیکرٹری کا مذاق اڑاتے رہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہوم لینڈ سیکرٹری کرسجن کا قد بہت چھوٹا ہے، لوگوں پر انکا رعب نہیں ہے، ہوم لینڈ سیکرٹری کو بارڈر مکمل بند کرنے کاحکم دیتے رہے، نہ ماننے پر نازیبا الفاظ کہے۔
کتاب میں مزید انکشاف کیا گیا کہ پرل ہاربر کے سفر کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے چیف آف سٹاف سے پوچھا کہ یہ سفر کہاں کا ہے، یہاں کیا ہواتھا؟، ٹرمپ کا سوال سن کر چیف آف سٹاف کچھ لمحوں کے لئے حیران ہوا۔
صحافیوں کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے ملنے کے لئے بہت بیتاب تھے، ٹرمپ جی ٹوئنٹی سمٹ میں ولادیمیر پوٹن سے ملنے کے بعد خود کو روسی امور کا ماہر سمجھنے لگے۔
کتاب میں مزید انکشاف کیا گیا کہ امریکی صدر دو دہائیوں سے روس کے اقدامات کا باریک بینی سے مطالعہ کرنے والے ماہر کی باتوں کو بے کار سمجھتے ، ٹرمپ امریکی کمپنیز کے دیگر ممالک میں کاروبار بڑھانے کے لئے رشوت دینے پرپابندی پر بھی ناراض تھے۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ یہ نا انصافی ہے کہ امریکی کمپنیز پر اوورسیز اپنا کاروباربڑھانے کے لئے رشوت دینے پر پابندی ہے، ہم ان قوانین کو بدلیں گے۔