برطانوی وزیراعظم بورس جانسن سے اختلافات، ساجد جاوید وزیر خزانہ کے عہدے سے مستعفی

Last Updated On 13 February,2020 08:09 pm

لندن: (ویب ڈیسک) اختلافات کے بعد پاکستانی نژاد برطانوی وزیر خزانہ ساجد جاوید نے وزیراعظم بورس جانسن کی کابینہ سے استعفیٰ دے دیا ہے جبکہ ان کی جگہ بھارتی نژاد رشی سوناک کو وزیر خزانہ بنا دیا گیا ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے بی بی سی کے مطابق بریگزٹ کے بعد کابینہ میں ردو بدل کے دوران وزیر اعظم بورس جانسن نے مطالبہ کیا تھا کہ ساجد جاوید اپنی ٹیم کو فارغ کریں۔

خبر رساں ادارے کے مطابق ساجد جاوید نے وزیر اعظم کا مطالبہ مسترد کرتے ہوئے خود ہی استعفیٰ دے دیا اور کہا کہ کوئی بھی خود دار وزیر ایسا کام نہیں کرے گا۔

ساجد جاوید کا استعفیٰ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب انہوں نے اگلے 4 ہفتے کے دوران بجٹ پیش کرنا تھا۔

وزیر داخلہ کے عہدے پر رہنے والے ساجد جاوید کو بورس جانسن نے گزشتہ برس جولائی میں وزیر خزانہ بنایا تھا، ایسا کہا جارہا ہے کہ ساجد جاوید نے استعفیٰ وزیر اعظم بورس جانسن کے سینئر مشیر ڈومنک کمنز سے اختلافات کے باعث دیا ہے۔

دوسری طرف برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے کابینہ میں بڑے پیمانے پر ردو بدل کیا ہے، شمالی آئر لینڈ کے سیکرٹری جولین اسمتھ کو بھی عہدے سے ہٹادیا گیا، وزیر تجارت اینڈریا لیڈسم کو بھی عہدے سے ہٹادیا گیا۔

برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ الوک شرما کو برطانیہ کا وزیر تجارت تعینات کیا گیا ہے، وزیر ماحولیات تھریسا ویلیرز، برطانوی اٹارنی جنرل جیفری کاکس کو بھی عہدے سے ہٹا دیا گیا۔

وزیر ہاؤسنگ ایستھر مک وے بھی عہدہ بچانے میں ناکام ہوئے، ڈومینک راب وزیرخارجہ کے عہدے پر برقرار رہیں گے، رابرٹ بَک لینڈ وزیر انصاف کا عہدہ بچانے میں کامیاب ہو گئے، پریتی پٹیل برطانیہ کی وزیر داخلہ رہیں گی۔