واشنگٹن: (ویب ڈیسک) امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کی طرف سے کورونا وائرس کے باعث ہلاک ہونے والوں کے جاری اعداد و شمار پر شکوک شبہات کا اظہار کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے چين کی جانب سے کورونا وائرس کے باعث ہلاک ہونے والوں کے جاری کردہ اعداد و شمار پر شکوک و شبہات کا اظہار کيا ہے جبکہ امريکا کی قومی سلامتی کے مشير نے بھی کہا ہے کہ چينی اعداد و شمار کے مصدقہ ہونے کا پتا نہيں چلايا جا سکتا۔
بلوم برگ نيوز کی رپورٹ ميں امريکی انٹيلیجنس کی خفيہ رپورٹ کے حوالے سے دعویٰ کيا گیا تھا کہ چين ميں کووڈ 19 کے مريضوں اور ہلاک شدگان کی تعداد حقيقت سے کم بتائی گئی۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ فی الحال انہيں اس بارے ميں کوئی خفيہ رپورٹ نہيں ملی۔ اپنے چينی ہم منصب سے ٹيلی فون پر بات چيت کی ہے البتہ گفتگو ميں اعداد و شمار پر بات نہيں ہوئی۔
دریں اثناء چین کے سرکاری میڈیا نے کورونا وائرس سے متعلق اعدادوشمار پر شکوک و شہبات کو مسترد کرتے ہوئے ان کا دفاع کیا ہے۔
دو اپریل کو چین کے اخبار گلوبل ٹائمز نے آن لائن ایک رپورٹ شائع کی کہ مغرب کے چند ذرائع ابلاغ نے چین پر کورونا وائرس کے اصل اعدادوشمار کو چھپانے کا الزام عائد کرنا شروع کر دیا ہے۔
یہ اس وقت سامنے آیا جب حال ہی میں اٹلی، سپین، امریکا اور فرانس نے کورونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں میں چین کو پیچھے چھوڑ دیا۔
گلوبل ٹائمز کے مطابق فرانس میں چین کے سفیر لو شائے کا کہنا ہے کہ سوائے ’اکا دکا کیسز‘ کے کورونا وائرس کی وبا کو بنیادی طور پر چینی حکومت نے کنٹرول کر لیا ہے۔
فرانس میں دیے گئے ایک انٹرویو میں انھوں نے بتایا کہ 2019 میں ووہان میں تقریباً دس ہزار افراد کی اموات کورونا وائرس کے علاوہ دوسری وجوہات سے ہوئی۔