لاہور: (ویب ڈیسک) دنیا بھر میں انسانیت کی بڑی مثالیں قائم کی جاتی ہیں جو اکثر اوقات سامنے نہیں آتیں تاہم دنیا بھر میں پھیلنے والے کورونا وائرس نے ہر طرف خوف کا عالم پھیلایا ہوا اس مہلک وباء کے باعث 45 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں، تاہم انسانیت کی سب سے بڑی مثال یورپی ملک بلجیم میں سامنے آئی جہاں پر ایک 90 سالہ خاتون نے نوجوان کی جان بچانے کی خاطر اپنا وینٹی لیٹر اُسے دیدیا اور خود زندگی کی بازی ہار گئی۔
تفصیلات کے مطابق جان لیوا کورونا وائرس کے سبب بستر مرگ پر موجود ضعیف خاتون نے وینٹی لیٹر نوجوان کو دے کر انسانی ہمدردی کی نئی مثال قائم کردی اور اس عمل نے ضعیف العمر خاتون کو دنیا بھر کی توجہ کا مرکز بنا دیا۔
کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد معمر خاتون کو سانس لینے میں تکلیف کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا جس پر ڈاکٹرز نے جان بچانے کے لیے وینٹی لیٹر مہیا کیا تاہم خاتون نے لینے سے انکار کردیا۔
Suzanne Hoylaerts, 90, sick from #COVID2019 refused the breathing assistance. She told the doctors : "I had a good life, keep it for the younger ones".
— Nicolas Quénel (@NicolasQuenel) March 27, 2020
She died few days ago.
We will not forget her sacrifice.https://t.co/UH2odgAH5t
خبر رساں ادارے کے مطابق معمر خاتون کا کہنا تھا کہ وہ اچھی زندگی گزار چکی ہیں اور مجھے مصنوعی تنفس کی ضرورت نہیں لہذا یہ وینٹی لیٹر نوجوان کو دے دیا جائے تاکہ اس کی قیمتی جان بچ جائے۔
ڈاکٹرز نے معمر خاتون کی درخواست پر عمل کرتے ہوئے نوجوان کو وینٹی لیٹر پر رکھ دیا اور کچھ وقت بعد ضعیف خاتون کی سانسیں رک گئیں۔
معمر خاتون نے اپنی جان پر نوجوان کی زندگی کو ترجیح دی اور زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد دم توڑ گئیں۔