اسلام آباد: (دنیا نیوز) کورونا کے اثرات ظاہر ہونا شروع، جنوبی ایشیا بدترین معاشی بحران کے دہانے پر پہنچ گیا، لاک ڈاؤن سے معمول کی سرگرمیاں معطل ہونے سے کروڑوں افراد بے روزگار ہو گئے۔ خطے کو 40 سال کی بدترین معاشی تنزلی کا سامنا ہے۔ ورلڈ بینک کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پاکستان اور بھارت مہلک وائرس کا اگلا ٹارگٹ ہو سکتے ہیں۔
کورونا وبا سے جنوبی ایشیائی ممالک کا معاشی پہیہ جام، 40 سال کی بدترین معاشی تنزلی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جس سے غربت اور صحت کے شعبوں پر زیادہ توجہ درکار ہے،شرح نمو بھی تین فیصد سے کم رہنے کا امکان ہے، عالمی بینک نے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔
کوروناوبا کے باعث جنوبی ایشیا کے ممالک کی معاشی صورتحال پر جاری رپورٹ میں عالمی بینک نے نقصانات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنوبی ایشیائی ملکوں کو صحت عامہ اور غربت سے لڑنے کے لیے پہلے سے زیادہ کام کرنا ہو گا، رواں سال جنوبی ایشیا میں معیشت کی رفتار 1.8 سے 2.8 فیصد ہونے کا خدشہ ہے جو کہ کورونا سے پہلے 6.7 فیصد رہنے کا اندازہ تھا، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خطہ 40 سال میں پہلی بار اس رفتار سے معیشت تنزلی کا شکار ہوگا۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ لاک ڈاون کے باعث جنوبی ایشیا کے آٹھ ممالک میں کاروبار معطل ہے، معیشت کا پہیہ رک چکا ہے، ان ممالک کو دیہاڑی داروں اور غریبوں کی مدد کرنا ہو گی۔