تہران: (دنیا نیوز) ایران اور امریکا کے درمیان ایک مرتبہ پھر کشیدگی میں اضافہ ہونے لگا ہے، کشتیوں کو نشانہ بنانے کے امریکی صدر کے اعلان پر جواب دیتے ہوئے پاسداران انقلاب کے سربراہ حسین سلامی کا کہنا تھا کہ ایران امریکا کے خلاف فیصلہ کن اقدام کرے گا، امریکا کی کسی بھی قسم کی غلطی کا فوری اور تیز جواب دینگے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سربراہ پاسداران انقلاب حسین سلامی کا کہنا ہے کہ ایران کی سلامتی کو نقصان پہنچا تو امریکی جنگی جہازوں کو تباہ کردیں گے، ایرانی فورسز کو قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے والے امریکی جہازوں کو تباہ کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
دریں اثناء خلیج فارس میں کشیدگی پر ایران نے سفارتی احتجاج کیا ہے، ایران نے امریکی مفادات کا تحفظ کرنے والے سوئس سفیر کو دفتر خارجہ طلب کر لیا اور سوئس سفیر کو احتجاجی مراسلہ بھی تھمایا۔
یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی بحریہ کو احکامات جاری کیے تھے کہ ایران کی ہر اس جنگی کشتی کو تباہ کردیں جو امریکی جہازوں کو سمندر میں ’ہراساں‘ کرے۔
یہ حکم ایک ہفتہ قبل پیش آنے والے واقعے کے بعد دیا گیا ہے جب ایرانی پاسداران انقلاب کی 11 چھوٹی جنگی سپیڈ بوٹس نے امریکی بحریہ اور کوسٹ گارڈز کے بحری جہازوں کو گھیرے میں لے لیا تھا۔
انہوں نے اس بارے میں بدھ کو اپنے ٹوئٹر پر لکھا ہے کہ میں نے امریکی بحریہ کو ہدایت دی ہے کہ ایسی کسی بھی یا تمام ایرانی جنگی کشتیوں کو تباہ کر دیں جو ہمارے بحری جہازوں کو ہراساں کریں۔
دوسری طرف امریکی خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق امریکہ کے ساتھ بڑھتی کشمکش کے دوران بدھ کو ایرانی پاسداران انقلاب نے کئی ناکامیوں کے بعد ایک فوجی سیٹیلائٹ خلا میں بھیجا ہے۔
تاہم ابھی تک آزاد ذرائع سے سیٹیلائٹ لانچ کی تصدیق نہیں ہوئی ہے جسے پاسداران انقلاب نے ’نُور‘ یا روشنی کا نام دیا ہے۔
امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ اور پینٹاگون اس طرح کے سیٹیلائٹ لانچ کو ایران کے بیلیسٹک میزائل پروگرام کا حصہ قرار دیتے رہے ہیں، تاہم پر فوری ردعمل دینے سے انکار کیا ہے۔