ہیلنسکی: (ویب ڈیسک) یورپی ملک فن لینڈ میں موجودہ وزیر اعظم نے 16 سال کی لڑکی کو اپنی جگہ ایک دن کے لیے ملک کا سربراہ بننے کا موقع فراہم کر دیا جس کی دھوم سوشل میڈیا پر مچی ہوئی ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق فن لینڈ کا شمار دنیا کے اُن ممالک میں ہوتا ہے جہاں صنف کی بنیاد پر تفریق سب سے کم برتی جاتی ہے اور اب یہاں کی وزیرِ اعظم سنا مرین صنف کی بنیاد پر تفریق کے خلاف جدوجہد کو ایک قدم اور آگے لے گئی ہیں۔
فن لینڈ کی وزیر اعظم نے اس ضمن میں ایک 16 سال کی لڑکی کو اپنی جگہ ایک دن کے لیے ملک کا وزیراعظم بننے کا موقع فراہم کیا ہے۔
16 برس کی ایوا مورتو نے کوئی نئی قانون سازی تو نہیں کی لیکن بدھ کے روز سارا دن مخلتف سیاسی رہنماؤں سے ملاقاتیں کی تاکہ ٹیکنالوجی کے میدان میں خواتین کے حقوق کو اجاگر کر سکیں۔
فن لینڈ کی وزیراعظم سنا مرین کی جانب سے اس نوعمر لڑکی کے ساتھ اپنے عہدے کا تبادلہ اقوام متحدہ کے ’لڑکیوں کے عالمی دن‘ کی مناسبت سے کیا گیا اور یہ بچوں کی ایک عالمی فلاحی مہم کا حصہ تھا۔
یہ چوتھا سال ہے کہ فن لینڈ نے بین الاقوامی ادارے پلان انٹرنیشنل کے ’نوجوان لڑکیوں کی خودمختاری‘ کے بارے میں پروگرام ’گرلز ٹیک اوور‘ کے تحت حصہ لیا۔
اس پروگرام کے تحت دنیا بھر میں کم عمر نوجوان لڑکیوں کو مختلف شعبہ ہائے زندگی میں اہم عہدوں سمیت سیاستدانوں کے ساتھ ایک دن کے لیے کام کرنے کا موقع دیا جاتا ہے۔
رواں برس اس پروگرام کے تحت کم عمر لڑکیوں کے لیے ڈیجیٹل ہنر اور ٹیکنالوجی کے مواقع مہیا کرنے پر توجہ دی جا رہی ہے اور کینیا، پیرو، ویتنام سمیت متعدد ممالک نے اس میں حصہ لیتے ہوئے اپنے ملکوں میں کم عمر نوجوان لڑکیوں کو ایک دن کے لیے اہم عہدوں پر کام کرنے کی ذمہ داری سونپی ہے۔
16 سالہ ایوا مورتو نے اپنی تقریر میں کہا کہ آج یہاں آپ کے سامنے بات کرنا میرے لیے خوشی کی بات ہے اگرچہ، ایک طرح سے میری خواہش ہے کہ مجھے یہاں کھڑا نہ ہونا پڑے لیکن ’گرلز ٹیک اوور‘ جیسی مہم کی اب ضرورت نہیں رہی۔
ان کا کہنا تھا کہ البتہ حقیقت یہ ہے کہ ہم نے اب تک صنف کی بنیاد پر برابری دنیا میں کہیں بھی حاصل نہیں کی تاہم ہم نے اس ضمن میں بہت اچھا کام ضرور کیا ہے لیکن ابھی بھی اس حوالے سے بہت کام کرنا باقی ہے۔
ایسے کم عمر نوجوان جو متحرک انداز میں موسمیاتی تبدیلی اور انسانی حقوق کے مسائل پر مہم چلاتے ہیں وہ اس سکیم کے تحت اس میں شریک ہوتے ہیں۔ ایوا اپنے دن کا اختتام وزیراعظم سے ملاقات میں ٹیکنالوجی کے شعبے میں صنف کی برابری کے مسائل پر تبادلہ خیال کریں گی۔
اس تقریب سے قبل فن لینڈ کی وزیراعظم مرین نے اس بات پر زور دیا کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ہم ٹیکنالوجی کے شعبے میں سب کو مواقع فراہم کریں۔ ٹیکنالوجی کے شعبے میں ترقی کو ملکوں اور معاشرے میں مزید تقسیم پیدا نہیں کرنی چاہیے۔
گذشہ برس فن لینڈ ورلڈ اکنامک فورم کی عالمی جینڈر گیپ رپورٹ میں تیسرے نمبر پر تھا تاہم پھر بھی ملک میں ٹیکنالوجی کے شعبے میں خواتین کو کم نمائندگی حاصل تھی۔