نیویارک: (دنیا نیوز) آج خوراک کا عالمی دن منایا جا رہا ہے، دنیا بھر میں 80 کروڑ سے زائد افراد کو خوراک کی شدید کمی کا سامنا ہے، پاکستان میں 20 فیصد بڑے اور 45 فیصد بچے خوراک کی کمی کا شکار ہیں۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک و زراعت کے زیر اہتمام ہر سال 16 اکتوبر کو عالمی یوم خوراک منایا جاتا ہے۔ اس سال کا عنوان ’بھوک کا خاتمہ 2030 تک ممکن ہے، رکھا گیا ہے جس کا مقصد خوراک کی پیداوار میں اضافہ اور خوراک کی قلت کے خاتمے کے لئے اقدامات کرنا ہے۔ مستقبل میں غذائی قلت جیسے مسئلے سے نمٹنے کے لئے حکمت عملی تیار کرنا ہے تا کہ آنے والی نسلوں کو غذائی قلت سے بچایا جا سکے۔
اقوام متحدہ کے مطابق اگر کھانے کو ضائع ہونے سے بچایا جائے اور کم وسائل میں زیادہ زراعت کی جائے تو 2030 تک اس ہدف کی تکمیل کی جا سکتی ہے۔
گلوبل ہنگر انڈیکس کے مطابق اس وقت دنیا بھر میں 80 کروڑ سے زائد افراد دو وقت کی روٹی سے محروم ہیں۔ 22 ممالک شدید غذائی بحران کا شکار ہیں۔
پاکستان میں غذایت بخش خوراک کے لحاظ سے صورتحال خطرناک ہے۔ ملک میں 20 فیصد بڑے اورپانچ سال سے کم عمر کے 45 فیصد بچے خوراک کی کمی کاشکار ہیں۔
ورلڈ ہنگر انڈیکس 2020 میں پاکستان کا 88واں، ایتھوپیا کا 92 واں اور افغانستان کا 99 واں نمبر ہے۔