برمنگھم: (دنیا نیوز) بھارت میں متنازع زرعی قوانین کے خلاف بھارتی سکھوں نے انڈین قونصلیٹ برمنگھم کے باہر بہت بڑا مظاہرہ کیا۔
مظاہرین نے مودی کے پتلے کی پٹائی کی اور نعرہ بازی کرتے رہے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ دلی میں بیٹھے اپنے پنجابی بھائیوں کے مطالبات پورا ہونے تک مظاہروں کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔
تفصیل کے مطابق بھارت میں نئے زرعی قوانین بننے کے خلاف سکھ اور پنجابی کمیونٹی سراپا احتجاج ہے۔ برطانیہ میں ایک ہفتے کے دوران سکھ کمیونٹی کی جانب سے تیسرا بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
برمنگھم میں انڈین قونصلیٹ کے باہر مظاہرین نے مودی سرکار کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور مودی کے خلاف زبردست نعرہ بازی کی۔ خالصتان کے جھنڈے تھامے مظاہرین پیدل اور گاڑیوں میں ریلی کی صورت میں بھارتی قونصلیٹ کےسامنے پہنچے۔
احتجاج میں شریک میں افراد کا کہنا تھا کہ مودی سرکار کسانوں کا معاشی قتل عام کر رہی ہے۔ بھارتی سرکار اور اس حواریوں نے جو نئے قوانین بنائے ہیں، انھیں ہم نہیں مانتے اور دلی میں دھرنا دئیے بیٹھے کسانوں کے ساتھ ہیں۔
ادھر بھارت میں بنائے جانے والے متنازعہ قوانین کی گونج برطانوی پارلیمنٹ میں بھی سنائی دینے لگی ہے۔ برطانوی ایم پی نے بھی وزیراعظم بورس جانسن سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اپنا اثر ورسوخ استعمال کرتے ہوئے بھارت پر دباؤ ڈالیں۔