واشنگٹن: (دنیا نیوز) امریکی سینیٹ سے کلین چٹ ملنے کے بعد سابق امریکی صدر نے خوشی کا اظہار کیا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ابھی تو امریکا کو عظیم بنانے کی تحریک آغاز ہوا ہے۔ ادھر امریکی صدر جوبائیڈن کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کے بری ہونے سے پتا چلتا ہے کہ امریکا میں جمہوریت ابھی کمزور ہے۔
تفصیلات کے مطابق کئی ہفتوں کی گہما گہمی کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کی کارروائی کا ڈراپ سین ہو گیا ہے۔ امریکی سینیٹ سے ڈونلڈ ٹرمپ کو کلین چٹ مل گئی ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے سینیٹ سے بری ہونے کے بعد دھواں دار بیان داغ دیا۔ کہتے ہیں کہ امریکا کو پھر سے عظیم بنانے کی خوبصورت تحریک کا ابھی آغاز ہوا ہے۔ آئندہ چند ماہ میں عوام کے سامنے مزید باتیں لائیں گے۔
امریکی صدر جوبائیڈن نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ کیپٹل ہل پر حملہ ملک کی تاریخ کا تلخ باب ہے جس سے پتا چلتا ہے کہ امریکا کی جمہوریت ابھی کمزور ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سینیٹ نے ٹرمپ کا مواخذہ نہیں کیا، مگر الزامات کی صحت پر کوئی تنازع نہیں تھا۔ امریکا کے سو رکنی ایوان بالا میں ستاون اراکین کی اکثریت نے ٹرمپ کے مواخذے کے حق میں ووٹ ڈالا، مگر اس کے باوجود سابق صدر کے مواخذے کے لئے درکار دو تہائی اکثریت حاصل نہ ہو سکی۔ ریپبلکن کے تینتالیس اراکین نے مواخذے کے خلاف ووٹ دیا۔
ڈیموکریٹس نے چوہتر سالہ سابق صدر پر عوام کو بغاوت اور کیپٹل ہل پر حملے کے لئے اکسانے کا الزام عائد کیا تھا جس کا مقصد ٹرمپ کو اگلی مدت کے لیے صدارتی انتخاب سے دور رکھنا تھا، تاہم سینیٹ سے کلین چٹ ملنے کے بعد اگلے انتخابات میں شرکت کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔