ینگون: (دنیا نیوز) میانمر میں یکم فروری کی فوجی بغاوت کے بعد ملک بھر میں عوام اور عسکری حکام کے درمیان کشیدگی جاری ہے۔ ینگون میں فوج کے حامی جتھوں نے بغاوت مخالف مظاہرین پر دھاوا بول دیا، پولیس کی فائرنگ سے بھی متعدد مظاہرین زخمی ہوگئے۔
سب سے بڑے شہر ینگون میں ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے، عسکری حکام کے حمایت یافتہ جتھوں نے مظاہرین پر چاقوؤں اور ڈنڈوں سے حملہ کر دیا۔ پولیس نے بھی مظاہرین پر فائر کھول دیئے۔
میانمار کی پولیس نے ایک جاپانی صحافی کو گرفتار کر لیا تاہم جاپان کی مداخلت پر کچھ ہی دیر میں انہیں رہا کیا گیا۔ امریکا، برطانیہ اور دیگر عالمی طاقتوں نے میانمر کی فوج سے سیاسی قیدیوں کو رہا کرنے اور اقتدار عوامی نمائندوں کے حوالے کرنے کا مطالبہ کر دیا۔
برطانیہ نے مزید چھ عسکری قائدین پر پابندی عائد کر دی جبکہ ورلڈ بینک نے میانمر میں جاری منصوبوں کے لیے فنڈ کی فراہمی معطل کرنے کا اعلان کر دیا۔