رنگون: (دنیا نیوز) اقوام متحدہ میں میانمار کے سفیر کو فوج کیخلاف کارروائی کی اپیل کرنے کی پاداش میں عہدے سے فارغ کر دیا گیا ہے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں میانمار کی معزول حکومت کی ترجمانی کرنے والے میانمار کے سفیر چو موتُون نے عالمی ادارے سے اپیل کی تھی کہ رواں ماہ کے اوائل میں ملک پر قابض ہو جانے والی فوج کے خلاف تمام ضروری اقدامات کیے جائیں۔ اس موقع پر انہوں نے تین انگلیوں پر مشتمل سلوٹ بھی پیش کیا۔
میانمار کے لوگ اسے فوج کے خلاف مزاحمت کے نشان کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔ اقوام متحدہ میں امریکی سفیر لینڈا تھامس گرین فیلڈ نے تمام رکن ممالک پر زور دیا کہ میانمار کی فوج کو یہ بتانے کے لیے وہ تمام ذرائع استعمال کریں کہ میانمار کے عوام کے خلاف تشدد ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی میانمار سے متعلق خصوصی ایلچی، کرسٹین شرانر برگینر نے کہا کہ وہ فوج اور جمہوری طور پر منتخب شدہ حکومت کے عہدیداران کے درمیان بطور پل خدمات انجام دینے کے لیے مصروف عمل ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ انہوں نے فوج سے کہا ہے کہ انہیں، میانمار کی معزول شدہ عملی رہنما آنگ سان سو چی سمیت حکام سے ملاقات کی اجازت دی جائے۔