مسلسل دوسرے سال غیرملکی عازمین حج پر پابندی لگانے پر غور

Published On 05 May,2021 11:17 pm

مکہ المکرمہ: (ویب ڈیسک) سعودی حکومت نے امسال بھی حج کو محدود کرنے پر غور شروع کر دیا۔

برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب مسلسل دوسرے سال بھی حج کے لیے غیرملکیوں کی آمد پر پابندی لگاسکتی ہے اور صرف مقامی مقیم افراد کی محدود تعداد کو فریضہ حج کی ادائیگی کی اجازت ہوگی۔ جن افراد کو اجازت ہوگی ان کےلیے کورونا ویکسی نیشن کروانا ضروری ہوگا یا اگر کبھی وہ کورونا وائرس سے متاثر ہوئے ہوں تو صحت یاب ہوئے کئی ماہ ہوچکے ہوں۔

ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے معاشی اصلاحات کے منصوبوں کے ایک حصے کے طور پر سعودی عرب 2020 تک عمرہ اور حجاج زائرین کی تعداد بالترتیب ڈیڑھ کروڑ اور 50 لاکھ تک پہنچانے کے لیے پرعزم تھا اور 2030 تک عمرہ کی ادائیگی کے لیے آنے والوں کی تعداد 3 کروڑ تک پہنچانے کا منصوبہ بنایا گیا تھا جبکہ 2030 تک صرف حج سے حاصل ہونے والی آمدن 13.32 ارب ڈالر تک پہنچانے کو ہدف بنایا گیا تھا۔

حج کے حوالے سے پیشرفت سے باخبر دو ذرائع نے بتایا کہ حکام نے بیرون ملک مقیم زائرین کی میزبانی کا منصوبہ بنایا تھا جس کو اب منسوخ کردیا گیا ہے، صرف ان مقامی عازمین کو ہی اجازت دی جائے گی جنہیں ویکسین لگی ہے یا جو حج سے کم از کم چھ ماہ قبل وائرس سے صحتیاب ہوئے ہیں۔

ایک ذرائع نے بتایا کہ شرکا کی عمر پر بھی پابندیوں کا اطلاق ہو گا۔

یاد رہے کہ کورونا سے قبل ہر سال 25 لاکھ غیرملکی زائرین حج کے لیے سعودی عرب جاتے تھے، جن سے سعودی عرب کو سالانہ 12 ارب ڈالر کی خطیر آمدنی بھی ہوتی تھی۔

ایک دوسرے ذریعے نے بتایا کہ ابتدائی طور پر یہ منصوبہ بنایا گیا تھا کہ بیرون ملک سے کچھ عازمین کو حج کی اجازت دی جائے گی لیکن ویکسین کی اقسام، ان کی افادیت اور وائرس کی نئی اقسام منظر عام پر آنے کے بعد پیدا ہونے والی پیچیدگیوں نے حکام کو اپنے فیصلے پر غور کرنے پر مجبور کردیا۔ 

سرکاری میڈیا آفس سے اس حوالے سے رابطہ کیا گیا لیکن انہوں نے تبصرے سے گریز کیا۔

گزشتہ سال حج کے لیے غیرملکی زائرین کی سعودی عرب آمد پر پابندی عائد کردی گئی تھی اور مملکت کی جدید تاریخ میں ایسا پہلی بار ہوا تھا اور سعودی عرب کے شہریوں اور چند مقامی افراد کو حج کی اجازت دی گئی تھی۔

سعودی عرب نے کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے گزشتہ سال بھی غیرملکی زائرین کے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کی تھی اور محدود پیمانے پر حج کی اجازت دی تھی جس کے نتیجے میں مملکت میں مقیم صرف 10 ہزار زائرین نے حج بیت اللہ کی سعادت حاصل کی تھی جن کا انتخاب خودکار طریقے سے کیا گیا تھا جن میں سعودی شہری اور تارکین وطن دونوں شامل تھے۔ سعودی وزارت حج و عمرہ نے ویزہ فیس اور عمرہ پیکج کی رقم ادا کردینے والے زائرین کی رقم بھی واپس کردی تھی۔

Advertisement