مقبوضہ بیت المقدس: (دنیا نیوز) اسرائیل نے فلسطینیوں پر ظلم و بربریت کی انتہا کر دی، غزہ میں صیہونی فورسز کے تازہ حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد ایک سو نو تک پہنچ گئی جن میں اٹھائیس بچے اور سات خواتین بھی شامل ہیں۔
اسرائیل نے غزہ پر قیامت ڈھا دی، فضائی حملوں میں شہدا کی تعداد 109 ہو گئی، بمباری سے پانچ سو سے زائد فلسطینی زخمی ہیں، تباہ کن بمباری سے عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں، اسرائیل نے ممکنہ طور پر زمینی حملے کیلئے غزہ کی سرحد پر فوج اور ٹینک بھی تعینات کر دئیے، امریکا نے اسرائیلی حملوں کیخلاف آج ہونیوالا سلامتی کونسل کااجلاس رکوا دیا، امریکی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ معاملے کو سفارتکاری کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں۔
اسرائیل کی فلسطینیوں کے خلاف بدترین ریاستی دہشتگردی، غزہ میں صورت حال انتہائی سنگین ہوگئی۔ رہائشی علاقوں پر خوفناک بمباری سے فلسطینیوں کی بڑی تعداد شہید ہوگئی، شہدا میں معصوم بچے بھی شامل ہیں۔
صہیونی فوج نے بھاری ہتھیاروں سے رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنایا، بلڈنگز ملبے کا ڈھیر بن گئیں، ہزاروں لوگ بے گھر ہوگئے۔ غزہ کے شمال مشرقی علاقوں میں اسرائیلی حملوں کے پیش نظر شہریوں نے نقل مکانی شروع کردی۔ غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل نے غزہ کی سرحد پر فوج بھیجنا شروع کر دی ہے اور خبردار کیا ہے کہ وہ زمینی آپریشن شروع کر سکتا ہے۔
امریکا نے اسرائیلی حملوں کیخلاف آج ہونیوالا سلامتی کونسل کااجلاس رکوا دیا۔ امریکی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ معاملے کو سفارتکاری کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں، فلسطین اسرائیل تنازع پر سلامتی کونسل کااجلاس اگلے ہفتے ہوگا۔
دوسری جانب حماس نے عیاش نامی لانگ رینج میزائل کا استعمال بھی شروع کردیا، پہلی بار حماس نے رامون انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر میزائل داغے، مزاحمتی تنظیموں کا مسلح ڈرون بھی ایکشن میں آگیا، متعدد صہیونی مقامات پر بمباری، شہاب ڈرون کی ویڈیو بھی جاری کر دی گئی۔
برطانوی وزیر اعظم نے فلسطین میں کشیدگی ختم کرنے کا مطالبہ کردیا ہے، روسی اور مصری وزرائے خارجہ نے مشترکہ بیان میں اسرائیل کو غزہ پر بمباری روکنے کا کہا ہے۔