غزہ: (دنیا نیوز) غزہ پر اسرائیلی بمباری کا سلسلہ نہ تھم سکا، 63 بچوں سمیت شہدا کی تعداد 220 ہو گئی، باون ہزار فلسطینی بے گھر ہو چکے ہیں، اسرائیلی وزیراعظم نے پھر حملے جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
فلسطین جل رہا ہے، اسرائیلی فورسز کی بمباری سے شہدا کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ عمارتیں کھنڈر بن گئیں۔ فلسطینی ہر روز اپنے پیاروں کو دفنا رہے ہیں۔ چیخ و پکار تھمنے کا نام نہیں لے رہی۔ غزہ پر صیہونی فورسز کے حملوں میں مزید تین فلسطینی شہید ہو گئے جبکہ اب تک 450عمارتیں تباہ ہو چکی ہیں۔
اسرائیلی فورسز نے مغربی کنارے میں فائرنگ کر کے مزید 4 مظاہرین کو شہید کر دیا۔ اسرائیلی فورسز نے مظاہرین پر دھاوا بول دیا، مسجد الاقصیٰ کے دمشق گیٹ کے قریب فلسطینیوں پر فائرنگ کی، بے ہوش کرنے والے بم پھینکے، متعدد افراد کو گرفتار بھی کرلیا۔
غزہ پر حملوں کے خلاف مغربی کنارے کے مختلف شہروں میں فلسطینیوں نے کار ریلیاں بھی نکالیں۔ شرکا نے فلسطینی پرچم اٹھا رکھے تھے، وہ اسرائیلی مظالم کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔ احتجاج میں بچوں اور خواتین کی بھی بڑی تعداد شریک ہوئی۔
دوسری طرف اسرائیلی وزیر اعظم نے ایک بار پھر کہا ہے کہ غزہ میں حماس کے خلاف حملے اس وقت تک جاری رہیں گے جب تک تمام اسرائیلی شہریوں کو حفاظت کی یقین دہانی نہیں کرائی جاتی۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے رہائشی عمارت پر اسرائیلی حملوں کو جنگی جرائم قرار دیتے ہوئے عالمی عدالت فوجداری سے اسرائیلی بربریت کی تحقیق کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
غزہ میں شیلٹر ہومز میں رہنے والوں کا کہنا ہے گذشتہ بیس سال سے ڈر خوف کے سائے میں زندگی گذارنے پر مجبور ہیں، ان کے بچوں نے صرف بارود اور بمباری ہی دیکھی ہے۔