واشنگٹن: (دنیا نیوز) امریکا نے افغانستان سے اپنے سفارتی عملے کے انخلا کے لئے مزید 5 ہزار فوجیوں کی تعیناتی کا فیصلہ کیا ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے طالبان جنگجوؤں کو وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ سفارتی عملے کو نقصان پہنچنے کی صورت میں سخت جواب دیا جائے گا۔ مستقبل میں بھی طالبان سے نمٹنے کے لئے نگرانی جاری رکھی جائے گی۔
جنرل میکنزی افغانستان میں امریکی مشن کے سربراہ مقرر، جوبائیڈن نے 36 گھنٹے میں اپنے سفارتی عملے کو افغانستان سےنکالنےکامشن سونپا ہے۔ امریکی صدرنے مزید ایک ہزار نفری افغانستان بھیجنے کی اجازت دی، دو دہائیوں میں امریکی فورسز کی مدد کرنیوالے کو بھی محفوظ طریقے سے نکالنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔
صدر جوبائیڈن نے کہا کہ امریکی فورسز اورانٹیلی جنس اداروں کومستقبل کےخطرات سےن مٹنے کیلئے حکمت عملی مرتب کرنے کا کہا ہے۔
واضح رہے کہ طالبان افغانستان کے اہم شہروں پر قبضے کے بعد دارالحکومت کابل کا گھیراو کر رہے ہیں، عالمی برادری افغانستان کی مسلسل بگڑتی صورتحال پر تشویش کا شکار ہے۔ قطر کے وزیر خارجہ نے طالبان کے سربراہ ملا عبد الغنی برادر سے اہم ملاقات کی اور ان سے تشدد ختم کر کے جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ طالبان اپنے زیر قبضہ علاقوں میں آباد شہریوں پر سخت پابندیاں نافذ کر رہے ہیں اور افغان خواتین کے حقوق محدود کر دیئے ہیں۔