کابل: (دنیا نیوز) طالبان کے قبضے کے بعد افغانستان میں غیر یقینی کی صورتحال، ملک چھوڑنے کیلئے ہزاروں افغان شہریوں نے کابل ایئر پورٹ پر ڈیرے ڈال لئے۔ امریکی فوج اور مقامی سکیورٹی حکام کی لوگوں کو روکنے کیلئے وقفے وقفے سے فائرنگ جاری ہے۔
ادھر امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کا کہنا ہے کہ طالبان کا امریکی شہریوں پر تشدد ناقابل قبول ہے، طالبان نے کابل سے انخلا کرنے والے بعض امریکیوں کو زدوکوب کیا اور ڈرایا، طالبان جنگجوؤں کا یہ فعل کسی صورت قابل قبول نہیں، طالبان قیادت کو اس بارے میں آگاہ کر دیا ہے، طالبان دوبارہ ایسی حرکت نہ کریں۔
ترجمان پینٹاگون نے بھی امریکی شہریوں پر تشدد کی تصدیق کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس معاملے پر طالبان سے رابطہ کیا ہے اور انہیں کہا ہے کہ یہ ناقابل قبول ہے۔
دوسری جانب سینئر طالبان رہنما وحید اللہ ہاشمی نے خبر ایجنسی کو انٹرویومیں کہا کہ افغانستان میں شرعی قانون ہوگا، اس بات کے کوئی امکانات نہیں کہ افغانستان میں جمہوری حکومت ہو، افغانستان میں اسلامی حکومت قائم ہوگی، جسے شرعی نظام کے تحت چلایا جائے گا۔ خواتین کے پردے کے بارے میں وحید اللہ ہاشمی نے کہا کہ خواتین کیلئے برقع، حجاب یا عبایہ ہونے کا فیصلہ علما کریں گے۔