کابل: (دنیا نیوز) افغانستان میں جامع حکومت تشکیل دینے کی کوششیں جاری ہیں۔ طالبان رہنما ملا عبدالغنی برادر قندھار سے کابل پہنچ گئے۔
طالبان افغانستان میں نئی حکومت کیلئے سرگرم، طالبان رہنما ملاعبدالغنی برادر قندھار سے کابل پہنچ گئے، جہاں وہ طالبان رہنماؤں اور سیاست دانوں سے ملیں گے۔ ملا عبدالغنی برادر افغانستان میں حکومت کی تشکیل پر بات کریں گے۔ طالبان رہنما ملا خیراللہ خیرخواہ بھی ان کے ہمراہ ہیں۔
سابق افغان صدر اشرف غنی کے بھائی نے بھی طالبان رہنماؤں سے ملاقات کی، حشمت غنی نے طالبان کی حمایت کا اعلان کیا اور انہیں ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ حشمت غنی نے خلیل الرحمان، مفتی محمود ذاکر کی موجودگی میں طالبان کی حمایت کا اعلان کیا۔
طالبان رہنما وحید اللہ ہاشمی کا کہنا ہے کہ افغانستان میں شرعی قانون ہوگا، خواتین کے کام کرنے سے متعلق علما شوری کونسل فیصلہ کرے گی، خواتین کیلئے برقع، حجاب یا عبایہ ہونے کا فیصلہ علما کریں گے۔
دوسری جانب غیر یقینی صورتحال کے باعث ملک چھوڑنے کیلئے افغان شہریوں کے جتن جاری ہے۔ کابل ایئر پورٹ پر ہزاروں افراد نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں جبکہ طالبان نے لوگوں کو ملک چھوڑنے سے روکنے کی خبروں کی تردید کی ہے۔
طالبان کا کہنا ہے کہ شہریوں کو بیرون ملک جانے سے نہیں روکا، جن لوگوں کے پاس سفری دستاویزات نہیں انہیں ایئرپورٹ سے واپس بھیجا جا رہا ہے۔