کابل: (دنیا نیوز) ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ عالمی برادری کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں، ہم امریکا کے ساتھ بھی ورکنگ ریلیشن چاہتے ہیں۔
ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ افغانستان نے مکمل آزادی حاصل کر لی ہے، امریکا کو شکست ہوئی، سارے مقاصد حاصل نہیں کرسکا۔
طالبان رہنما انس حقانی نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ افغانستان پر امریکی اور نیٹو فورسز کا 20 سالہ قبضے کا خاتمہ ہوگیا، ہم نے افغانستان میں ایک بار پھر تاریخ رقم کی ہے۔
ادھر امریکا کی افغانستان میں طویل ترین جنگ ختم ہوگئی۔ ڈیڈ لائن سے کچھ دیر قبل آخری فوجی دستہ بھی کابل سے نکل گیا۔ طالبان نے کابل ایئرپورٹ کا مکمل کنٹرول سنبھال لیا۔ غیر ملکی فوجیوں کے انخلا پر کابل ہوائی فائرنگ سے گونج اٹھا۔
کابل میں آدھی رات سے کچھ دیر پہلے ٹرانسپورٹ طیاروں میں امریکی فورسز کے آخری دستے کے اہلکار روانہ ہوئے، آخری طیارے میں سوار ہونے والے آخری فوجی میجر جنرل کرس ڈونے ہیو تھے۔ امریکی انخلا کے فوری بعد طالبان کابل ایئرپورٹ کے رہ جانے والے باقی حصے میں بھی داخل ہوگئے۔
20 سالہ افغان جنگ میں ڈھائی ہزار امریکی فوجی اور 3 ہزار 846 امریکی کنریکٹر ہلاک ہوئے۔ اس جنگ میں نیٹو کے ایک ہزار 144 فوجی کام آئے۔ 20 سالہ جنگ میں امریکی حمایت یافتہ 66 ہزار سے زائد افغان فوج اور پولیس اہلکاروں نے جان گنوائی۔
47 ہزار سے زیادہ عام افغان شہریوں نے بھی جانیں قربان کیں۔ امریکی فوج سے نبرد آزما طالبان اور دیگر کے 51 ہزار سے زائد جنگجو مارے گئے۔ اس جنگ میں 444 امدادی کارکن اور 72 صحافیوں نے بھی اپنی جانیں قربان کیں۔