کابل: (دنیا نیوز) طالبان نے سو ممالک کو شہریوں کے انخلا کی یقین دہانی کرا دی، امریکا کے قومی سلامتی کے مشیر کا کہنا ہے کہ صدر جو بائیڈن افغانستان میں ایک نئی جنگ شروع کرنا نہیں چاہتے۔
امریکا کا افغانستان میں 20سالہ مشن، انخلا کی ڈیڈ لائن کا کل آخری دن ہے۔ طالبان کابل ائیرپورٹ کا کنٹرول سنبھالنے کے لیے تیار ہیں۔ 31 اگست کے بعد ہی شہری انخلا کر سکیں گے، امریکی وزارت خارجہ نے معاہدے کا اعلامیہ جاری کر دیا۔
طالبان نے بھی برطانیہ سمیت دنیا کے سو ممالک کو یقین دہانی کرا دی۔ معاہدے کے مطابق تمام غیر ملکی اور اہل افغان شہری امریکی فوجیوں کے انخلا کے بعد بھی افغانستان چھوڑ سکیں گے۔
مشیرامریکی سلامتی امور جیک سلوون نے کہا ہے کہ امریکا میں ممکنہ حملوں کے خطرات پر نظر رکھی ہوئی ہے، افغانستان میں داعش کے خلاف ڈرون حملے جاری رہیں گے، جیک سلوون نے مزید کہا کہ صدر جو بائیڈن افغانستان میں ایک نئی جنگ شروع کرنا نہیں چاہتے۔
فرانسیسی صدرایمانوئل میکرون نے کہا ہے کہ طالبان سے شہریوں کے انخلا پر بات چیت کررہے ہیں تاہم مذاکرات کا مطلب انہیں حکمران کے طور پر تسلیم کرنا نہیں ہے، انہوں نے مزید کہا کہ نئی حکومت کو تسلیم کرنے کے لیے اپنی شرائط رکھیں گے۔
ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ کابل ایئرپورٹ سےمتعلق فیصلہ صورتحال قابو میں آنے کے بعد کیا جائے گا، انہوں نے مزید کہا کہ طالبان نے سکیورٹی کا کنٹرول اپنے پاس رکھنے کی شرط رکھی ہے۔
اقوام متحدہ نے مغربی ممالک سے افغانستان کی حمایت جاری رکھنے کا مطالبہ کیا ہے، کمشنر برائے انسانی حقوق روپرٹ کولویل نے کہا کہ انسانی ہمدردی کی کوششوں کی حمایت جاری رکھیں، سردیوں سے قبل خوراک و ادویات کی فراہمی بڑھانے کی ضرورت ہے۔