قندھار: (دنیا نیوز) افغانستان میں سیاسی نظام کے قیام کے لئے طالبان قیادت میں مشاورت جاری ہے۔ طالبان کے امیر ملا ہیبت اللہ اخونزادہ کی قندھار میں موجودگی کی اطلاعات بھی سامنے آئی ہیں۔ عبدالرشید دوستم اور عطا نور محمد نے طالبان کے ساتھ مذاکرات کے لئے نئے اتحاد کے قیام کا اعلان کر دیا ہے۔
تفصیل کے مطابق افغانستان میں سیاسی نظام کے لئے مشاورت کا عمل جاری ہے، اس وقت طالبان کی اعلیٰ قیادت سر جوڑ کر بیٹھی ہوئی ہے۔ افغان میڈیا کے مطابق افغان طالبان کے امیر ملا ہیبت اللہ اخونزادہ چار روز سے صوبہ قندھار میں موجود ہیں جہاں و ہ طالبان قیادت سے ملاقات کررہے ہیں۔
تاہم طلوع نیوز کی رپورٹ کے مطابق ملا ہیبت اللہ مشاورت مکمل کرکے صوبہ قندھار سے جا چکے ہیں۔ خبر ایجنسی رائٹرز کے مطابق سابق جنگی سردار عبدالرشید دوستم اور عطا محمد نور طالبان سے مذاکرات کے لئے نیا اتحاد بنا رہے ہیں۔ افغانستان سے باہر موجود رہنماؤں کے درمیان چند ہفتوں میں ملاقات کا امکان ہے۔ رہنماؤں نے مزید کہا کہ طالبان کے سامنے سرنڈر نہیں کریں گے۔
امریکی وزیر خارجہ کے مطابق افغانستان میں 300 امریکی شہری باقی رہ گئے ہیں جنہیں نکالنے کے لئے انخلا کا آپریشن تیزی سے جاری ہے۔ امریکا کے قومی سلامتی مشیر کا کہنا ہے کہ طالبان نے ڈیڈ لائن کے بعد بھی امریکی شہریوں کو پرائیویٹ طور پر باہر جانے کے لئے محفوظ راستہ فراہم کرنے کا یقین دلایا ہے۔ یکم ستمبر سے امریکا کا افغانستان میں سفارتخانہ نہیں ہوگا۔
جیک سلیوان نے مزید کہا کہ امریکا افغانستان میں داعش کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کے لئے مزید حملے اور آپریشن جاری رکھے گا۔