نیو یارک: (ویب ڈیسک) وائٹ ہاؤس کی ترجمان جین ساکی کا کہنا ہے کہ امریکا کے پاکستان کے ساتھ دیرینہ تعلقات ہیں۔
وائٹ ہاؤس کی ترجمان جین ساکی سے پریس کانفرنس کے درمیان صحافی نے سوال کیا کہ امریکی صدر جوزف بائیڈن وزیر اعظم عمران خان کی ٹیلی فون کال کی درخواست کیوں نہیں لے رہے جس پر انہوں نے کہا کہ ابھی میرے پاس اس فون کال کی درخواست کے حوالے سے تفصیلات نہیں ہیں۔ پاکستان کے ساتھ کئی سطح پر رابطے رہتے ہیں جبکہ محکمہ خارجہ قومی سلامتی کی ٹیم امریکی صدر کے رابطوں کو دیکھتی ہے۔
ترجمان وائٹ ہائوس سے پاکستانی صحافی نے سوال کیا کہ عمران خان نے کہا ہے کہ وہ امریکا کی غلامی نہیں کریں گے، آپ کا اس پر کیا تبصرہ ہے۔
وائٹ ہاؤس کی ترجمان نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کے بیان پر کوئی تبصرہ نہیں کروں گی، لیکن سفارتی ذرائع کے ذریعے پاکستان کے ساتھ تعلقات کو جاری رکھیں گے۔
وائٹ ہاؤس کی ترجمان جین ساکی نے پریس کانفرنس میں روس یوکرین تنازع پر بات کرتے ہوئے کہا کہ امریکا نے روس سے تیل کی درآمد پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ترجمان وائٹ ہاؤس نے کہا کہ امریکی صدر جو بائیڈن کی چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ رابطہ ہوا ہے لیکن چینی صدرکو یوکرین کے ساتھ اس کی جنگ میں روس کی مدد نہ کرنے سے معتلق کوئی بات نہیں ہوئی ہے۔
ایرانی پاسداران انقلاب کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکالنے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں وائٹ ہاؤس کی ترجمان جین ساکی نے کہا کہ اس معاملے پر بات چیت جاری ہے۔