ماسکو: (دنیا نیوز) روس نے مشرقی یوکرین میں نئی لڑائی چھیڑ دی، پورے ملک میں میزائل حملے بھی شروع کرتے ہوئے یوکرینی فوجیوں کو ہتھیار پھینکنے کا الٹی میٹم دے دیا، دوسری جانب امریکا نے یوکرین کو دفاعی ہتھیار پہنچانے کا کام تیز کردیا ہے۔
روس اور یوکرین جنگ میں مزید شدت آ گئی، یوکرینی فوجی حکام کے مطابق خارکیف میں روسی شیلنگ کا سلسلہ تاحال جاری ہے، ماسکو کی ساری توجہ ماریوپول شہر پر قبضہ جمانے پر مرکوز ہے جبکہ لوہانسک اور ڈونیٹسک پر بھی کنٹرول حاصل کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔
ادھر برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے کہا ہے کہ برطانیہ یوکرین کو جہاز شکن میزائل اور میزائل لانچر بکتر بند گاڑیاں فراہم کرنے کے طریقوں پر غور کر رہا ہے، بورس جانسن نے کہا کہ یہ سسٹم برطانوی فوجیوں کی جانب سے لیبیا اورشام میں استعمال کیا جا چکا ہے۔
دوسری جانب امریکا نے یوکرین کو 11ایم آئی ہیلی کاپٹر 18توپیں،300سوئچ بلیڈ ڈرونز اور 500 ٹینک شکن میزائل پہنچا دئیے، واشنگٹن نے کیف کو مزید 80 کروڑ ڈالر مالیت کا اسلحہ دینے کا بھی فیصلہ کیا ہے، اس سے قبل گزشتہ ہفتے بھی امریکا نے یوکرین کو 80 کروڑ ڈالرز کی سکیورٹی امداد بھیجی تھی۔