برازیلیا : (ویب ڈیسک ) برازیل میں سابق صدر بولسونارو کے حامیوں نے دارالحکومت برازیلیا میں کانگریس پر حملہ کرتے ہوئے صدر لويز ايناسيو لولا دا سيلفا سے استعفے کا مطالبہ کر دیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سابق صدر بولسونارو کےسینکڑوں حامی صدراتی محل اور سپریم کورٹ کے باہر بھی جمع ہوئے تاہم یہ فوری طور پر واضح نہیں ہوسکا کہ آیا وہ عمارتوں میں گھسنے میں کامیاب ہوئے کہ نہیں۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز میں بولسونارو کے حامیوں کو نیشنل کانگریس کی عمارت کی کھڑکیوں کو توڑتے اور اس کی چھت پر چڑھتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
The Planalto Palace, considered an architectural jewel by late Oscar Niemeyer and home to .@LulaOficial, is being destroyed by deranged Bolsonaro followers, mockingly known in #Brazil as “Bolsominions” pic.twitter.com/s9HZtnLM6S
— Robert Valencia (@rvalentwit) January 8, 2023
سکیورٹی فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کا استعمال کیا جبکہ کانگریس پر حملے کے بعد کانگریس کی عمارت اور اطراف کا علاقہ سیل کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ یہ حملہ برازیل کے صدر لويز ايناسيو لولا کے یکم جنوری کو حلف اٹھانے کے صرف ایک ہفتے بعد کیا گیا ہے۔
دوسری جانب برازیل کے صدر لويز ايناسيو لولا کا کہنا ہے کہ برازیلیا فسادات میں ملوث ہر فرد کو تلاش کر کے سزا دی جائے گی۔
علاوہ ازیں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے برازیل کی کانگریس پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جمہوری اداروں پر حملے ناقابل قبول ہیں۔