برلن : ( ویب ڈیسک ) جرمنی میں منعقدہ اجلاس کے دوران امریکہ اور اس کے اتحادی یوکرین کو جرمن جنگی ’’ لیپرڈ ‘‘ ٹینکوں کی فراہمی کے معاملے پر اتفاق کرنے میں ناکام ہو گئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق تقریباً 50 ممالک کے نیٹو اور دفاعی رہنماؤں نے جمعے کے روز جرمنی میں امریکن رامسٹین ایئر بیس پر منعقدہ اجلاس میں شرکت کی۔
اجلاس کے شرکاءیوکرین کو جدید جنگی صلاحیتوں سے لیس لیپرڈ-2 ٹینک فراہم کرنے کے حوالے سے ہونے والی بحث میں کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے تاہم دفاعی امداد جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔
اجلاس میں یورپی رہنماؤں نے ایک بار پھر جرمنی پر دباؤ ڈالا کہ وہ ماسکو کی افواج کو پیچھے ہٹانے کے لیے جرمن ساختہ لیپرڈ 2 ٹینکوں کی یوکرین کو فراہمی کے لیے مثبت اقدامات کرے۔
جرمنی کے وزیر دفاع بورس پسٹوریئس نے اس بات کی تردید کی کہ برلن یکطرفہ طور پر یوکرین کو لیپرڈ 2 ٹینکوں کی فراہمی کو روک رہا ہے، انہوں نے کہا کہ اگر اتحادیوں کے درمیان اتفاق رائے ہو جائے تو ان کی حکومت اس معاملے پر تیزی سے آگے بڑھنے کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے تفصیل بتائے بغیر کہا کہ ٹینکوں کی فراہمی کی اچھی وجوہات ہیں اور اس کے خلاف بھی اچھی وجوہات ہیں، اور تقریباً ایک سال سے جاری جنگ کی تمام صورت حال کو دیکھتے ہوئے تمام نفع و نقصان کو بہت احتیاط سے وجوہات پر تولا جانا چاہیے، بہت سے ایسے اتحادی ہیں جو کہتے ہیں کہ ہم اس نقطہ نظر سے متفق ہیں جو میں نے یہاں پیش کیا ہے۔
پسٹوریئس نے کہا کہ ٹینک بھیجنے کے بارے میں ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے تاہم ہم جلد از جلد اپنے فیصلے کر لیں گے، مجھے پورا یقین ہے کہ مختصر مدت میں کوئی فیصلہ ہو جائے گا، لیکن مجھے نہیں معلوم کہ فیصلہ کیسا لگے گا۔
رپورٹس کے مطابق ٹینک فراہم کرنے پر راضی نہ ہونا اس طرح کے ہتھیاروں کی فراہمی پر نیٹو کے اندر بڑھتی ہوئی تقسیم کا اشارہ دے سکتا ہے، لیپرڈ ٹینکوں کو خاص طور پر موزوں دیکھا جاتا ہے کیونکہ وہ بڑے پیمانے پر استعمال میں ہیں۔