امریکا کا فلسطینی گاؤں صفحہ ہستی سے مٹانے کا بیان دینے والے اسرائیلی وزیر کا بائیکاٹ

Published On 05 March,2023 09:01 am

واشنگٹن : (ویب ڈیسک ) وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ فلسطینی قصبے کو صفحہ ہستی سے مٹانے کا اعلان کرنے والے اسرائیلی وزیر خزانہ کے امریکی دورے میں بائیڈن انتظامیہ کے عہدیدار اُن سے نہیں ملیں گے۔

عرب میڈیا کے مطابق واشنگٹن نے اسرائیلی وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریچ کے فلسطینی گاؤں ’’حوارہ ‘‘ کو مٹانے کے متعلق ان کے انتہا پسندانہ بیانات کے بعد ان کا بائیکاٹ کردیا ہے۔

یہ قدم واشنگٹن کی جانب سے بدھ کے روز انتہائی دائیں بازو کے وزیر کے بیانات پر تنقید کے بعد سامنے آیا ہے، سموٹریچ نے اپنے بیان میں حوارہ کو مٹا ڈالنے کا مطالبہ کیا تھا۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے صحافیوں کو بتایا کہ سموٹریچ کے ریمارکس گھناؤنے، غیر ذمہ دارانہ اور نفرت انگیز تھے، انہوں نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور دیگر اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ وزیر کے ان ریمارکس کی عوامی سطح پر مذمت کریں۔

نیتن یاہو کے دائیں بازو کے اتحاد میں ایک انتہائی قوم پرست سموٹریچ نے یہ ریمارکس بدھ کو مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی آباد کاروں کے تشدد کے درمیان منعقد ایک کانفرنس میں دیے تھے ۔

اسرائیلی وزیر خزانہ کے اس بیان پر دنیا بھر سے شدید ردعمل کا اظہار کیا گیا اور اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ ووکر ٹرک نے بھی اسرائیلی وزیر خزانہ کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے اسے ’تشدد اور دشمنی پر اکسانے والا ایک ناقابل فہم بیان قرار دیا۔