اوٹاوا: (ویب ڈیسک ) کینیڈا کے صوبے البرٹا میں غیر معمولی طور پر گرم اور خشک موسم میں تیز ہواؤں کے چلنے کی وجہ سے کئی مقامات پر لگی آگ بے قابو ہو گئی۔
بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق البرٹا کے متاثرہ علاقوں سے 25 ہزارافراد کا انخلاء کرا دیا گیا ہے ، البرٹا کی وزیراعظم ڈینیئل اسمتھ نے اس صورتحال کو غیر معمولی قرار دے دیا ۔
صوبے کی وزیراعظم ڈینیئل سمتھ نے اپنی حکومت کی ایمرجنسی مینجمنٹ کمیٹی کے اجلاس کے بعد ایک نیوز کانفرنس کو بتایا کہ ہم نے شہریوں کے تحفظ، صحت اور بہبود کے لیے ہنگامی حالت کا اعلان کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہنگامی حالت کا اعلان البرٹا کی حکومت کو ’انتہائی حالات سے نمٹنے کے لیے زیادہ اختیارات‘ دیتا ہے، جس میں اضافی وسائل کو متحرک کرنا اور ہنگامی فنڈز کو استعمال کرنا شامل ہے۔
انتظامیہ کے مطابق 1 لاکھ 22 ہزار ایکٹر زمین پر آگ پھیل چکی ہے جبکہ تیز ہوا چلنے سے آگ بے قابو ہو کر مزید پھیل گئی جس کے بعد صوبے میں ایمرجنسی نافذ کی گئی ہے ۔
اس آگ نے ڈریٹن ویلی، ایڈمنٹن سے تقریباً 140 کلومیٹر (87 میل) مغرب میں اور شہر سے تقریباً 550 کلومیٹر شمال میں واقع فوکس لیک کو سب سے زیادہ متاثر کیا ہے جہاں آگ سے 20 گھر تباہ ہو گئے ہیں۔
وفاقی حکومت کے آگ کے خطرے کے نقشے کے مطابق تقریباً تمام البرٹا اور پڑوسی صوبے ساسکیچیوان کے ساتھ ساتھ شمال مغربی علاقوں کے ایک بڑے حصے کو آگ کے شدید خطرات کا سامنا ہے۔
متاثرہ علاقوں میں مزید افراد کو بھی انخلاء کے لیے تیار رہنے کی ہدایت دی گئی ہے جبکہ فائر فائٹنگ ہیلی کاپٹر اور ہوائی ٹینکرز روانہ کر دیے گئے ۔
آگ پر قابو پانے کیلئے دارالحکومت اوٹاوا نے بھی مدد کی پیشکش کی ہے۔